پی ٹی آئی نے وزیر اعظم کی پارلیمانی کمیٹی کی پیشکش مسترد کر دی

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Barrister Gohar terms THIS date crucial for PTI founder’s bail
ONLINE

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے وزیر اعظم شہباز شریف کی پارلیمانی کمیٹی بنانے کی پیشکش مسترد کر دی۔

جمعرات کو میڈیا سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ وزیراعظم نے ایک غیر متعلقہ موضوع پر بات کی،اس کا پارٹی کے مطالبات سے کوئی تعلق نہیں۔ وزیراعظم کا بیان پی ٹی آئی کے مطالبات سے مطابقت نہیں رکھتا۔

بیرسٹر گوہر نے واضح کیا کہ پی ٹی آئی نے اپنے چارٹر آف ڈیمانڈ میں انتخابات یا مینڈیٹ سے متعلق کوئی مطالبہ شامل نہیں کیا۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ ہمارا مطالبہ جوڈیشل کمیشن کا قیام اور قید پارٹی ارکان کی رہائی تھا۔

بیرسٹر گوہر نے واضح طور پر کہا کہ پی ٹی آئی وزیراعظم کی غیر متعلقہ پیشکش پر غور نہیں کرے گی۔انہوں نے مزید الزام لگایا کہ حکومت مذاکرات میں تاخیر کر رہی ہے اور ایک اہم موقع ضائع کر رہی ہے۔

کھاریاں کے کھسرے اپنا گرو چھڑوا کر لے گئے تھے لیکن، پی ٹی آئی کے ناکام احتجاج پر میمز وائرل

انہوں نے کہا کہ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ حکومت نے کبھی بھی غیر جانبدار کمیشن بنانے کا ارادہ نہیں کیا۔

پی ٹی آئی رہنما شبلی فراز نے ہاؤس کمیٹی بنانے کی تجویز کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ایسا رویہ مناسب نہیں۔شبلی فراز نے حکومت کے طرز عمل پر تنقید کرتے ہوئے زور دے کر کہا، ’’ہاؤس کمیٹی آگے بڑھنے کا صحیح طریقہ نہیں ہے۔ انہوں نے ریمارکس دیے کہ وزیراعظم کا حقیقی موقف دوسری سیاسی جماعتوں کے ساتھ ان کے رویے سے ظاہر ہوتا ہے۔

شبلی فراز نے زور دے کر کہا کہ لوگوں نے کمیشنوں پر بھروسہ کیا، جب کہ ہاؤس کمیٹی بنانے کی تجویز میں تاثیر نہیں تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر حکومت مذاکرات میں سنجیدہ ہوتی تو اب تک کمیٹی قائم ہو چکی ہوتی۔

Related Posts