انقلابی شلواریں چھوڑ کر بھاگ گئے اور، سوشل میڈیا پر پی ٹی آئی احتجاج پر کڑی تنقید

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

PTI Protest Faces Harsh Criticism on Social Media

پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے دی گئی “فائنل کال” بھی ناکام ہوگئی، قیادت کارکنان کو چھوڑ کر فرار اور کارکن مختلف مقامات پر منتشر ہو کر بے یار و مددگار نظر آئے۔ سوشل میڈیا پر اس صورتحال کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

پیر کے روز شروع ہونے والے احتجاج کے دوران سرکاری و غیر سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا گیا، کاروبار متاثر ہوا اور ہنگامہ آرائی کے واقعات میں کئی افراد زخمی ہوئے۔ پی ٹی آئی کے کارکنان اسلام آباد پہنچنے میں تین دن لگے لیکن منتشر ہونے میں تین منٹ بھی نہیں لگے۔ سوشل میڈیا پر طنز کے تیر برسائے جا رہے ہیں، جن میں کہا گیا کہ “انقلابی شلواریں چھوڑ کر بھاگ گئے۔”

وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے سیکورٹی فورسز کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا:”تمام سیکورٹی اداروں نے بہادری کے ساتھ ریاست پر دہشتگردانہ حملے کو ناکام بنایا۔ اس دوران ہمارے کئی جوان شہید اور زخمی ہوئے۔ سیاست کی آڑ میں پاکستان کے خلاف ہونے والی سازشیں کبھی کامیاب نہیں ہوں گی۔”

گنڈاپور اس بار بشریٰ بی بی کو لے کر پشاور بھاگ نکلے، انقلاب کا کیا بنا؟ویڈیو

صحافیوں اور تجزیہ کاروں نے بھی پی ٹی آئی کی ناکامی پر کڑی تنقید کی۔ ایک تبصرے میں کہا گیا:”گزشتہ تیس سال میں یہ پندرھواں انقلاب تھا جسے میر صاحب سپورٹ کر رہے تھے، اور یہ بھی ناکامی سے دوچار ہوگیا۔”ایک اور طنزیہ تبصرے میں کہا گیا:”جنگ میں دو راستے ہوتے ہیں: غازی بن کر واپس آنا یا شہید ہو جانا۔ لیکن پی ٹی آئی نے ذلت کا راستہ چنا۔”

احتجاج کے خاتمے پر یہ کہا جا رہا ہے کہ اب قیادت گرفتاریوں کے بعد بے بس ہے، اور کارکنان پوچھ رہے ہیں کہ عمران خان کو اب کون آزاد کروائے گا؟

 

پی ٹی آئی کی “فائنل کال” نہ صرف ناکام رہی بلکہ پارٹی کی ساکھ کو مزید نقصان پہنچا گئی۔ کارکنان کے لیے قیادت کا فرار ایک بڑی مایوسی ثابت ہوا جبکہ ریاست نے یہ پیغام دیا کہ قانون کی عملداری پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔

 

Related Posts