بانی پی ٹی آئی عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی اور خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور اسلام آباد میں گرفتاری سے بچ کر پشاور پہنچ گئے ہیں۔
غیر مصدقہ میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیر اعلیٰ گنڈا پور کے خاندانی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ دونوں اسلام آباد کے ڈی چوک میں پولیس کے کریک ڈاؤن کے بعد خیبر پختونخوا پہنچے ہیں۔
علی امین گنڈاپور کی بھاگتے ہوئے کے مناظر۔ کارکن چیختے رہے کہ نہ بھاگو نہ بھاگو لیکن وہ مرشد کو ساتھ لےکر بھاگ گئے۔
اور یوں انقلاب وڑ گیا۔ 👇👇 pic.twitter.com/zrtDeRYVst— WAQAR SATTI 🇵🇰 (@waqarsatti) November 26, 2024
پی ٹی آئی کے سیکریٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ علی امین گنڈا پور اور بشریٰ بی بی محفوظ ہیں تاہم انہوں نے ذرائع کے بارے میں تفصیلات فراہم نہیں کیں۔
دوسری طرف بشریٰ بی بی کی بہن مریم ریاض وٹو نے دعویٰ کیا ہے کہ بشریٰ کو “اغوا” کر لیا گیا ہے کیونکہ فائرنگ کے بعد سے ان کی اپنے اہل خانہ سے کوئی بات نہیں ہوئی۔ یہ فائرنگ مبینہ طور پر پی ٹی آئی مظاہرین کی گاڑیوں پر سیکورٹی اہلکاروں کی جانب سے کی گئی تھی۔
#انقلاب_تو_وڑ_گیا pic.twitter.com/ALw4uxQh3o
— alkhan (@SarimHadiKhan1) November 26, 2024
بدھ کی صبح جاری کردہ ایک ویڈیو پیغام میں مریم وٹو نے کہا کہ اگر بشریٰ خیبر پختونخوا پہنچ گئی ہوتیں تو وہ اپنے خاندان سے رابطہ کرتیں۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ بشریٰ کی گرفتاری اور خیبر پختونخوا پہنچنے کے حوالے سے متضاد اطلاعات موصول ہو رہی ہیں۔
مریم وٹو نے زور دیا کہ پی ٹی آئی کے دھرنے کو عوام کی بھرپور حمایت حاصل ہو رہی ہے اور بشریٰ کبھی عمران خان کو اکیلا چھوڑ کر فرار نہیں ہو سکتیں۔