تحریکِ انصاف کی وفاقی حکومت نے سندھ میں گورنر راج کی تیاری شروع کردی

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Federal Cabinet opposes increase in electricity rates

سندھ میں اسمارٹ لاک ڈاؤن یا گورنر راج کی بازگشت سنائی دینے لگی ہے جبکہ تحریکِ انصاف کی وفاقی حکومت نے سندھ میں گورنر راج نافذ کرنے کی تیاری شروع کردی ہے۔

تفصیلات کے مطابق  وفاقی حکومت سندھ میں جاری معاشی نا انصافی اور حکومت سندھ کی مسلسل ہٹ دھرمی کا جائزہ لے رہی ہے جس کے باعث سندھ میں مستقل لاک ڈاؤن سے تاجر معاشی بدحالی کا شکار ہوتے نظر آرہے ہیں۔

سندھ حکومت نے مساجد میں نمازوں اور تراویح کی ادائیگی پر پابندی عائد کر رکھی ہے جبکہ  کراچی میں 1 کروڑ افراد بے روزگاری کا شکار  ہیں جس کے باعث  لوگوں میں اشتعال بڑھنے لگا ۔ 

شہری علاقوں میں لاک ڈاؤن سے بغاوت کے آثار دکھائی دینے لگے ہیں اورگورنر راج کی باز گشت سنائی دینے لگی۔سندھ میں تقریباً 2 ماہ سے تمام کاروبار بندش کا شکار ہے۔

صوبائی حکومت نے کورونا کا پہلا کیس سامنے آتے ہی پھرتی دکھائی اور ایسی بھاگ دوڑ مچادی کہ پوری دنیا نے سندھ سرکار کی چھلانگوں کی تعریف کی تاہم سندھ کے عوام کوراشن کی بجائے تقریریں سننے کو ملتی رہیں۔ 

کراچی سمیت صوبے بھر میں طبی سہولیات کا فقدان ہے۔ صرف کورونا وائرس کا ٹیسٹ کیا جاتا ہے جبکہ دیگر بیماریوں سے منہ موڑ لیا گیا ہے۔ اپنے آپ کو کورونا کا مریض ظاہر کرنے پر ہی علاج ممکن ہے۔

، بعض ذرائع کا کہنا ہے کہ مختلف اسپتالوں میں اب کسی بھی مرض میں انتقال کر جانے والے افراد کو کورونا وائرس کا شکار بتایا جا رہا ہے اور اگر کوئی سخت احتجاج کرے تو اس سے اسپتال انتظامیہ رقم طلب کر تی ہے۔

سندھ میں مستقل لاک ڈاؤن نے شہریوں کی کمر توڑ دی ہے۔سندھ میں 1 ارب روپے سے زائد کا راشن تقسیم کرنے کےدعوے محض دعوے ہی رہے۔

وفاقی حکومت اور مقتدر حلقوں میں سندھ حکومت کی بے حسی پر شدید تشویش پائی جاتی ہے۔ تاجر اور صنعت کاروں نے الزام لگایا ہے کہ ڈپٹی کمشنرز کے ذریعے بھتہ وصولی کے  پیغامات دئیے جا رہے ہیں۔

ایسی صورتحال میں شہریوں میں بغاوت اور خانہ جنگی کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔ بھوکے شہری اپنے بچوں کو بھوکا بلکتا نہیں دیکھ سکتے۔امن و اماں کی صورتحال بگڑتی اور خانہ جنگی کے آثار پیدا ہو چکے ہیں۔

ذرائع  کے مطابق وفاقی حکومت نے سندھ کی بگڑتی صورتحال کے پیش نظر گورنر راج کے نفاذ اور اس کی قانونی حیثیت پر مشاورت شروع کردی جبکہ اسمارٹ لاک ڈاؤن پر عمل درآمد نہ ہونے کی صورت میں گورنر راج لگایا جاسکتا ہے۔

Related Posts