پاکستان تحریک انصاف لاشوں پر سیاست کرنے کی کوشش ناکام ہوگئی، پارٹی کے ایک اور مردہ کارکن کی حقیقت سامنے آئی ہے جو زندہ پایا گیا ہے۔
پی ٹی آئی کی سوشل میڈیا کارکن خدیجہ صدیقی نے 139 جعلی ناموں کی ایک فہرست جاری کی تھی، جس کے بارے میں پارٹی کا دعویٰ تھا کہ یہ حالیہ تشدد کے دوران اسلام آباد میں ہلاک ہوئے۔
ان میں سے ایک “مردہ” کارکن، خالد مزاری، نے پی ٹی آئی کی جعلی فہرست میں اپنا نام دیکھ کر حیرانی کا اظہار کیا۔خالد مزاری نے ایک ویڈیو بیان جاری کیا، جس میں کہا کہ وہ زندہ ہیں۔ “میرا نام پی ٹی آئی کی جعلی فہرست میں 59 نمبر پر تھا۔
قبل ازیں پی ٹی آئی کے سینئر رہنما بابر اعوان نے اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اور سیشن کورٹ کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ حکومت کو غائب پی ٹی آئی کارکنوں کی تعداد ظاہر کرنی چاہیے۔ وہ اس سے انکار نہیں کر سکتے۔
انہوں نے حکومت سے اپیل کی کہ اپنے زخمی کارکنوں کے طبی معائنے کی اجازت دے۔عمر ایوب کو گردن پر گولہ لگا لیکن اس سلسلے میں کوئی مقدمہ درج نہیں ہوا۔ خیبر پختونخوا کے آئی جی پی کو اس بارے میں مقدمہ درج کرنا چاہیے۔
بابر اعوان نے مزید کہا کہ حکومت کے لوگ پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی کا مذاق اڑا رہے ہیں۔سول نافرمانی کی مہم کے لیے تیار ہو جائیں، انہوں نے کارکنوں کو ہدایت دی۔