پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے ناپسندیدہ مواد پھیلانے والی 844000 سے زائد ویب سائٹس کو بلاک کر دیا ہے اور ساتھ ہی ایسے غیر رجسٹرڈ ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورکس (وی پی این) کو بلاک کرنے کی کوششیں بھی جاری ہیں جو سیکورٹی کے لیے خطرہ بن سکتے ہیں۔
جمعرات کو پاکستان آبزرور کی رپورٹ کے مطابق پی ٹی اے نے اب تک 844008 ویب سائٹس کو بلاک کر دیا ہے جو نازیبا اور غیر اخلاقی مواد پر مشتمل ہیں۔ ایک علیحدہ پیشرفت میں وفاقی حکومت نے غیر رجسٹرڈ وی پی این کو بلاک کرنے کے لیے فائر وال ٹرائل کا آغاز کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق غیر رجسٹرڈ وی پی اینز کو عارضی طور پر وائٹ لسٹنگ کے لیے بلاک کیا جا رہا ہے۔ ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کے ذرائع نے غیر رجسٹرڈ وی پی اینز کو ملک کے لیے سیکورٹی رسک قرار دیا ہے کیونکہ ان کے ذریعے حساس معلومات تک رسائی حاصل کی جا سکتی ہے۔
دریں اثنا، پی ٹی اے نے کاروباری اداروں بشمول آئی ٹی کمپنیوں، سافٹ ویئر ہاؤسز، فری لانسرز اور بینکوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے آئی پی ایڈریسز کو رجسٹر کریں تاکہ وی پی این کی مسلسل رسائی اور انٹرنیٹ سروسز میں خلل نہ پڑے، اس طرح انہیں مجاز صارف کے طور پر تسلیم کیا جا سکے۔
وی پی این کی مسلسل رسائی کے لیے آئی پی ایڈریسز کو رجسٹر کرنے کے لیے کمپنیوں اور افراد کو اپنے استعمال کے ارادے اور کاروباری سرگرمیوں کی تفصیلات فراہم کرنی ہوںگی۔
افراد اور کمپنیوں میں پرائیویسی کے حوالے سے تشویش ابھی بھی بہت زیادہ ہے۔ رپورٹ کے مطابق پی ٹی اے نے 2010 میں وی پی این رجسٹریشن کا آغاز کیا تھا اور ذرائع کے مطابق آج تک تقریباً 20500 وی پی این رجسٹر ہو چکے ہیں۔