ملک نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بہت بڑی کامیابیاں حاصل کی ہیں، معاشی اور صحت کے بڑے بحران کے باوجود امن و امان کی صورتحال میں زبردست بہتری دیکھنے کو ملی ہے، ایسے میں کچھ واقعات ایسے بھی دیکھنے کو ملے جس میں یہ کوشش کی گئی کہ ملک کے پر امن ماحول میں بگاڑ پیدا کردیا جائے۔
ایسا ہی ایک واقعہ پیر کی صبح بھی اس وقت پیش آیا جب پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں دہشت گرد وں نے حملہ کردیا۔ مسلح اسلحہ برداروں نے اسٹاک ایکسچینج کی مرکزی عمارت میں داخل ہونے کی کوشش کی۔ اس کے بعد دستی بم حملے اور اندھا دھند فائرنگ کا تبادلہ ہوا،جس میں دو سیکیورٹی گارڈ شہید ہوگئے۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں خاص طور پر پولیس اور رینجرز نے فوری ایکشن لیتے ہوئے علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور آپریشن کرتے ہوئے صرف 8منٹ میں دہشت گردوں کا صفایا کردیا۔
ایک بار پھر، ہم اپنی سکیورٹی فورسز کی کوششوں اور قربانیوں کی وجہ سے ایک بڑی تباہی سے بچ گئے ہیں۔ مرکزی عمارت کے اندر 2000 سے زیادہ افراد موجود تھے، اگر دہشت گرد عمارت میں داخل ہونے میں کامیاب ہوجاتے تو ہلاکتوں کی تعداد بہت زیادہ ہوسکتی تھی، پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر حملہ ریاست اور ملک کی قومی یکجہتی اور معیشت پر حملے کے زمرے میں آتا ہے۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پہلے ہی متنبہ کیا تھا کہ بھارت پاکستان کے مختلف علاقوں میں موجود سلیپر سیلز کو متحرک کرسکتا ہے، ان کا کہنا تھا کہ بھارت پاکستان اور افغانستان میں امن نہیں چاہتا، یہی وجہ ہے کہ دہشت گرد اس قسم کے حملے کررہے ہیں، ہوسکتا ہے کہ کچھ شرپسند عناصر اس صورتحال کا فائدہ اٹھانے کی کوشش کریں، مگر سیکورٹی فورسز کے عزم کے سبب قوم کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں۔
یہ بھی دلچسپ بات ہے کہ جب حملہ ہوا تو اسٹاک ایکسچینج میں کاروباری سرگرمیوں کو روکا نہیں گیا، فوری طور پر گراوٹ ہوئی لیکن اس کے بعد اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کا رجحان رہا اور دن کے بقیہ حصے میں اضافہ ہوتا رہا، اسٹاک مارکیٹ کی لچک قوم کے عزم کے مترادف ہے کہ جب ہم نیچے جاتے ہیں تو اپنے عزم سے ہمیشہ اپنے پاؤں پر دوبارہ کھڑے ہوجاتے ہیں۔
پاکستان اسٹاک ایکسچینج پرحملہ دہشت گردوں اور ملک دشمن عناصر کے امن کو خراب کرنے کے مذموم مقاصد کو سامنے لے آیا ہے، دہشتگرد سمجھتے تھے کہ شاید وہ اپنے مقاصد میں کامیاب ہوجائیں گے مگر ہمیشہ کی طرح انہیں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا، ہم اپنی سکیورٹی فورسز اور ہزاروں شہریوں کی قربانیوں کو رائیگاں نہیں جانے دیں گے، جو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنی جانیں گنوا چکے ہیں۔