راولپنڈی میں پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشن نے حکومت کی پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے تعلیمی نظام کی مکمل بحالی کا مطالبہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیرِ تعلیم شفقت محمود اور مراد راس کے متضاد بیانات پر تنقید کرتے ہوئے راولپنڈی پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشن کے عہدیداران اور نجی اسکولز کے ڈائریکٹرز شاہد رفیق اور چوہدری محمد ارشد نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ اسکولز کو ایس او پیز کے تحت کھول دیا جائے کیونکہ بچوں کی تعلیم کا حرج ہورہا ہے۔
ایم ایم نیوز سے گفتگو کے دوران پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشن کے عہدیداران نے کہا کہ کورونا وائرس کی پہلی اور دوسری لہر کے دوران کافی اسکولز بند ہوچکے ہیں۔ بچے تعلیم سے بے زار ہو گئے اور امتحانات نہ ہونے کے باعث مختلف شعبوں کے طلباء و طالبات کا مستقبل داؤ پر لگ چکا ہے۔ پاکستان سے تعلیم ختم ہوتی جارہی ہے۔
گفتگو کے دوران شاہد رفیق اور چوہدری ارشد نے کہا کہ ہمارے اخراجات پورے نہیں ہورہے۔ یورپ اور امریکا میں تمام اسکولز اور کالجز کے علاوہ یونیورسٹیز بھی کھلی ہیں جبکہ پاکستان میں تعلیمی ادارے بند کیے جارہے ہیں۔ طلباء کا تعلیم سے دھیان ہٹ گیا ہے۔ ہفتے میں دو دن تعلیم دینے کا کوئی فائدہ نہیں۔ بچوں کو ہفتے میں 5 دن اسکول بلایا جائے۔
پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشن کے عہدیداران نے کہا کہ اگر 50 فیصد بچوں کو بلایا جائے تو باقی بچوں کا تعلیمی نقصان ہوگا کیونکہ نویں اور دسویں کے امتحانات مئی میں ہوں گے۔ اگر تمام طلباء کوہفتے کے 5 دن لیکچرز کیلئے بلایا جائے تو فائدہ ہوگا جس سے امتحان کے اچھے نتائج آسکتے ہیں ورنہ کوئی فائدہ نہیں۔
انہوں نے کہا کہ وزرائے تعلیم کے متضاد بیانات سے ہمارا اور بچوں کا نقصان ہورہا ہے۔ ہم حکومت کے ساتھ ہیں اور ایس او پیز پر بھی عمل کر رہے ہیں لیکن حکومت ہمیں بھی ریلیف دے۔ اسکول اور کالجز ایس او پیز کے تحت کھولنے کی اجازت دی جائے تاکہ بچوں کا تعلیمی حرج اور مزید اساتذہ بے روزگار نہ ہوں۔
یہ بھی پڑھیں: نجی تعلیمی اداروں کے مسائل حل کریں گے،سیکریٹری پارلیمانی امور