دنیابھرمیں ماحولیاتی آلودگی کے خاتمے کے لیے مارچ نکالےجارہے ہیں ،ان مظاہروں کی اپیل کلائمیٹ چینج کی بین الاقوامی تحریک فرائیڈے فار فیوچر نے کی ہے، مظاہروں اور ہڑتال کو گلوبل اسٹرائیک فور کلائمیٹ کا نام دیا گیا ہے۔
اس حوالے سے دنیا بھر میں 5 ہزار سے زائد تقریبات منعقد کی جارہی ہیں جو ممکنہ طور پر دنیا میں اجتماعی طور پر اقدامات کے لیے سب سے بڑی کال تصور کی جا رہی ہے، اس مہم کے ذریعے دنیا بھر کے نوجوان بڑی عمر کے افراد سے ماحولیاتی تبدیلی کو سنجیدگی سے لینے کا کہہ رہے ہیں۔
جمعہ کو ہزاروں افراد آسٹریلیا، نیوزی لینڈ، فلپائن اور تھائی لینڈ کے مختلف شہروں میں جمع ہوئے اور ماحول کو تحفظ دینے کے حق میں نعرے لگاتے رہے یہ مظاہرے ایشیا، یورپ اور افریقہ اور امریکی براعظموں کے قریب سبھی بڑے شہروں میں بھی کیے گئے، ان شہروں کی تعداد ایک سو دس سے زائد بتائی گئی ہے۔
پاکستان کے بھی 26 سے زائد شہروں اور علاقوں میں مارچ کیے گئے جن میں مردان، مٹھی، ٹھٹہ، قصور، کوٹلی، چاغی، قلعہ عبداللہ، پشاور، چترال، گلگت وغیرہ بھی شامل ہیں۔
اس کے علاوہ آسٹریلیا میں ہزاروں شہری پارکوں اور مختلف اہم شاہراہوں پرجمع ہیں جبکہ مظاہرہ کرنے والوں میں بچوں کی بڑی تعداد بھی شامل ہے جبکہ جرمنی میں تقریباً چار سو ریلیاں نکالی گئیں۔
اس موقع پر مظاہرین کا کہناتھا کہ درختوں کو کاٹنے سے بچایاجائے، زہریلی گیسوں کےاخراج کوکم کیا جائے۔مظاہرین نے کہا کہ دنیا کے مستقبل کومحفوظ بنانے کے لیے ٹھوس اقداما ت کیے جائیں۔