خواجہ سراؤں کو حقوق ملنے چاہئیں، کمیونٹی کو تحفظ اور حق دینا ہی اصل مقصد ہے۔ وفاقی شرعی عدالت

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

 اسلام آباد: وفاقی شرعی عدالت نے ٹرانس جینڈر ایکٹ سے متعلق کیس میں تمام فریقین سے تحریری گزارشات طلب کرلیں۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی شرعی عدالت کے قائم مقام چیف جسٹس سید محمد انور کی سربراہی میں بینچ نے ٹرانس جینڈر ایکٹ کیخلاف کیس کی سماعت کی، جس دوران متعدد خواجہ سرا بھی کمرہ عدالت میں موجود تھے۔

دوران سماعت خواجہ سراؤں نے عدالت سے صنفی ماہرین سے معاونت لینے کا مطالبہ کیا اور بتایا کہ یہ کیس شروع ہونے سے ان کیلئے خطرات بڑھ گئے ہیں، پشاور میں تین خواجہ سراوں کو اسی وجہ سے قتل کیا گیا،عدالت کیس کا فیصلہ ہونے تک خواجہ سراؤں کے خلاف کارروائی اور کیس کی سوشل میڈیا پر تشہیر پر پابندی لگائے۔

یہ بھی پڑھیں:

آڈیو لیک کا معاملہ، ایف آئی اے نے شوکت ترین کو طلب کرلیا

جس پر قائم مقام چیف جسٹس شرعی عدالت نے ریمارکس دیئے کہ اصل مسئلہ حقوق کا ہے۔ حقوق ملنے چاہئیں، کمیونٹی کو تحفظ اور حق دینا ہی اصل مقصد ہے۔ آنکھیں بند کر لینے سے کوئی نابینا نہیں بن جائے گا۔

بعدازاں کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردی گئی۔

Related Posts