مشتعل ہجوم کے ہاتھوں ہلاک پریانتھا کمار ملنسار انسان تھے۔محلے دار

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

مشتعل ہجوم کے ہاتھوں ہلاک پریانتھا کمار ملنسار انسان تھے۔محلے دار
مشتعل ہجوم کے ہاتھوں ہلاک پریانتھا کمار ملنسار انسان تھے۔محلے دار

سیالکوٹ: محلے داروں کا کہنا ہے کہ مشتعل ہجوم کے ہاتھوں ہلاک پریانتھا کمار ایک ملنسار انسان تھے، جو کسی سے لڑتے جھگڑتے نہیں تھے۔

تفصیلات کے مطابق مشتعل ہجوم کی درندگی کی بھینٹ چڑھنے والے پریانتھا کمار کے متعلق محلے داروں کا کہنا ہے کہ وہ اچھے دل کے مالک انسان تھے جو ہر کسی سے ملنساری اور محبت سے پیش آتے تھے، کسی سے جھگڑا کرنے والے نہیں تھے۔

یہ بھی پڑھیں:

سانحہ سیالکوٹ، ملزمان طلحہ اور فرحان نے اپنے جرم کا اعتراف کرلیا

خاتون کا مبینہ اجتماعی زیادتی کے بعد قتل، مرکزی ملزم گرفتار

سری لنکن منیجر پریانتھا کمار کے قتل پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے محلے داروں نے واقعے کی مذمت کی اور کہا کہ پریانتھا کمار علی الصباح چہل قدمی کیا کرتے تھے۔ واضح رہے کہ پریانتھا کمار کا قتل 2 روز قبل 3 دسمبر کو ہوا۔

اسپورٹس گارمنٹ کی فیکٹری میں منیجر پریانتھا کمارا پر فیکٹری ورکرز نے مذہبی پوسٹر اتارنے کا الزام عائد کرتے ہوئے حملہ کردیا۔ وہ جان بچانے کیلئے بالائی منزل کی طرف دوڑے لیکن فیکٹری کارکنان کے ہجوم نے انہیں چھت پر گھیرے میں لے لیا۔

فیکٹری گارڈز بھی منیجر پریانتھا کمارا کو نہ بچا سکے۔ ورکرز ان پر تشدد کرتے ہوئے نیچے لائے اور اتنی مارپیٹ کی کہ ان کی جان چلی گئی۔ لاش کے ساتھ بھی غیر انسانی سلوک کیا گیا۔ چوک پر لے جا کر ڈنڈے اور لاتیں مار کر آگ لگا دی گئی۔ 

خیال رہے کہ اس سے قبل 3 دسمبر کو سیالکوٹ قتل ہونے والے فیکٹری مینجر پریانتھاکمارا کی اہلیہ نیروشی دسانیہ نے وزیراعظم عمران خان سے انصاف کامطالبہ کردیا۔اہلیہ کو پریانتھا کمارا کے قتل کے متعلق خبروں سے پتہ چلا۔ 

گزشتہ روز برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کو انٹرویو دیتے ہوئے مقتول فیکٹری مینجرکی اہلیہ نے کہا کہ مجھے خبروں کے ذریعے معلوم ہواکہ میرے شوہر کو بےدردی سے قتل کردیا گیا۔وہ بہت معصوم انسان تھے، واقعے میں ملوث افراد کٹہرے میں لائے جائیں۔ 

Related Posts