اسلام آباد: نگران وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مرتضیٰ سولنگی نے کہا ہے کہ نگران حکومت کا کوئی سیاسی ایجنڈا یا سیاسی مینڈیٹ نہیں، وزارت قانون کی وضاحت کے بعد صدر مملکت کے ٹویٹ سے پیدا ہونے والا ابہام ختم ہو چکا ہے۔
صدر ریاست کے سربراہ ہیں، ان کا عہدہ تعظیم کا متقاضی ہے، کوئی توقع نہ کرے کہ ہم صدر کی تعظیم کے خلاف کوئی بات کریں گے، قانونی و آئینی ابہام پیدا کرنے کی کوشش کی گئی تو نگران حکومت آئین کے اندر رہتے ہوئے جواب دے گی، ابہام دور کرنے کے لئے نگران حکومت کی کوشش کو سیاسی رنگ نہیں دیا جا سکتا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کو یہاں نگران وفاقی وزیر قانون احمد عرفان اسلم کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر پرنسپل انفارمیشن آفیسر محمد عاصم کھچی بھی موجود تھے۔
نگران وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ صدر مملکت عارف علوی نے اپنے ذاتی ٹویٹر اکاؤنٹ سے پارلیمان کی طرف سے بھیجے گئے دو بلوں سے متعلق ٹویٹ کیا جس کی وجہ سے ابہام کی صورتحال پیدا ہوئی لیکن کسی قسم کا کوئی بھونچال نہیں آیا، صورتحال سب واضح ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ ضروری ہے کہ قانونی نکات کی وضاحت کی جائے، وزارت قانون نے صدر کے ٹویٹ کے حوالے سے وضاحت جاری کی جس کے بعد ابہام ختم ہو چکا ہے۔
صحافیوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے نگران وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ صدر مملکت کے آئینی عہدے پر رہنے کی خواہش یا منشا کا علم نہیں، صدر مملکت ریاست کے سربراہ ہیں اور ان کی بہت تعظیم ہے، کوئی توقع نہ کرے کہ ہم صدر کی تعظیم کے خلاف کوئی بات کریں گے۔
مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ ابہام دور کرنے کے لئے نگران حکومت کی کوششوں کو سیاسی رنگ نہیں دیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں قوانین اور ان کا نفاذ کرنے کے لئے ادارے موجود ہیں، شہریوں کے حقوق کی فراہمی اور آئین و قانون کی بالادستی کے لئے پورا نظام موجود ہے۔
ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ مفروضوں پر نہیں بلکہ حقائق پر بات کریں گے۔ صدر کے ٹویٹ سے پیدا ہونے والی صورتحال کی وضاحت ہو چکی ہے، وزارت قانون نے اس حوالے سے پریس ریلیز بھی جاری کی جبکہ وزیر قانون نے بھی تفصیلات سے آگاہ کر دیا ہے۔
ایک سوال پر نگران وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ہم نے آئینی عہدوں کی عزت و احترام کو ملحوظ خاطر رکھا ہے، ہم مفروضوں پر بات نہیں کرتے، صدر مملکت کے عملہ کے حوالے سے کوئی تبصرہ نہیں کرنا چاہتے اور نہ ہی انہیں کوئی مشورہ دے سکتے ہیں، یہ ہمارا اختیار نہیں۔
مزید پڑھیں:سائفر کیس: شاہ محمود قریشی ایک روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
انہوں نے کہا کہ ہم قطعاً ایسا کوئی عمل نہیں کریں گے جو آئین و قانون کے خلاف ہو۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے حکومتی نظام میں کوئی خلاء نہیں، موجودہ نگران حکومت آئین کے تحت قائم ہوئی ہے، اگر کسی قسم کا کوئی ابہام پیدا کرنے کی کوشش کی گئی تو اس کا جواب آئین اور قانون کے دائرے میں رہ کر دینے کی کوشش کریں گے۔