صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ بھارتی حکومت ہر مسلمان سے ہندو ریاست کے وفادار ہونے کی گواہی چاہتی ہے جو انہیں نہیں مل رہی، بھارت میں مسلمانوں کو دیوار سے لگایا جا رہا ہے۔
لاہور میں صدر مملکت نے’’پاکستان کا بین الاقوامی کردار اور مسئلہ کشمیر پر پیشرفت اور وزیراعظم کے دورہ امریکا سے متعلق تقریب سے خطاب کیا۔
تقریب میں وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی نعیم الحق، اعجاز چوہدری، غلام محی الدین دیوان، ڈاکٹر حسن عسکری، شمشاد اختر خان، ڈاکٹر نیاز اختر سمیت پارٹی رہنماؤں و کارکنوں نے شرکت کی۔
ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ وزیراعظم نے اقوام متحدہ میں مسئلہ کشمیر کو بھرپور انداز میں اجاگر کیا، عمران خان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب میں 4 نکات ماحولیات، منی لانڈرنگ، ناموس رسالت صلی اللہ علیہ وسلم اور مسئلہ کشمیر پر دل سے گفتگو کی۔
صدر مملکت نے کہا کہ بھارت شرمندہ ہے کہ ان پر تاریخ میں مسلمانوں نے حکومت کی ہے، وہ تاریخ سے ہندوستان پر مسلم حکومت کے صفحات نکالنا چاہتا ہے، لیکن وہ ایسا نہیں کر پا رہا، بھارتی حکومت ہر مسلمان سے ہندو ریاست کے وفادار ہونے کی گواہی چاہتی ہے جو انہیں نہیں مل رہی، 2003 میں خشونت سنگھ نے لکھا تھا کہ بھارت تباہی کی طرف جارہا ہے۔
ڈاکٹر عارف علوی نے مزید کہا کہ یقیناً بھارت پاکستان سے 7 گنا بڑا ہے، مسلم فقہا کہہ چکے ہیں کہ مسلمان ایک اور سات کا مقابلہ تو ماضی میں کئی بار کرچکا ہے۔
اس سے قبل وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی سے ملاقات کی۔
عثمان بزدار نے ڈاکٹر عارف علوی کو ڈینگی کے خلاف حکومت پنجاب کے اقدامات سے تفصیل سے آگاہ کیا۔
انہوں نے صدر مملکت کو چونیاں میں معصوم بچوں کے قاتل کی گرفتاری اور آئندہ اس طرح کے واقعات کے تدارک کے لیے حکومتی کوششوں کی تفصیلات بھی بتائیں۔