بجٹ 2021، صدرِ مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے فنانس بل 22-2021 پر دستخط کردئیے

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

صدر عارف علوی نے جعلی انوائس اسکینڈل میں ایف بی آر کی درخواستیں مسترد کردیں
صدر عارف علوی نے جعلی انوائس اسکینڈل میں ایف بی آر کی درخواستیں مسترد کردیں

اسلام آباد: صدرِ مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے فنانس بل 22-2021 پر دستخط کردئیے ہیں جس سے بل کو قانون کی حیثیت حاصل ہو گئی۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیرِ خزانہ شوکت ترین نے 2 روز قبل فنانس ترمیمی بل 22-2021 قومی اسمبلی کے اجلاس میں پیش کیا جسے منظوری دے دی گئی تھی۔

قومی اسمبلی سے بل منظور کیے جانے کے بعد گزشتہ روز صدرِ مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے بھی فنانس بل 2021 پر دستخط کردئیے جس کے بعد فنانس بل کو ایکٹ کا درجہ حاصل ہوگیا ہے۔ 

خیال رہے کہ اس سے قبل قومی اسمبلی نے مالیاتی بل 22-2021 کی اکثریت رائے سے منظوری دے دی جو رواں مالی سال کے دوران پی ٹی آئی حکومت کی بڑی کامیابی سمجھی جارہی ہے۔

2 روز قبل اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی زیرصدارت ہونے والے اجلاس میں فنانس بل 22-2021 کو ترامیم کے ساتھ منظور کرلیا گیا۔ مالیاتی بل وزیر خزانہ شوکت ترین نے پیش کیا۔

فنانس بل کی منظوری کے بعد قومی اسمبلی کا اجلاس اگلے روز 11 بجے صبح تک ملتوی کردیا گیا۔ گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان اور وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب بھی کیا۔

مالیاتی بل 22-2021 کی منظوری کے وقت وزیراعظم عمران خان، سابق صدر آصف زرداری، چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری اور دیگر اپوزیشن اراکین بھی اجلاس میں موجود رہے۔

جب وزیر خزانہ شوکت ترین نے 2 روز قبل فنانس ترمیمی بل 2021 قومی اسمبلی میں پیش کیا تو اپوزیشن کے اراکینِ قومی اسمبلی نے بل کی بھرپور مخالفت بھی کی، تاہم منظوری دئیے جانے کے بعد بل صدرِ مملکت کو پیش کیا گیا۔

مزید پڑھیں: قومی اسمبلی نے مالیاتی بل 22-2021 کی اکثریت رائے سے منظوری دے دی

قبل ازیں اپوزیشن کے اراکین فنانس بل کے مخالف نظر آئے۔پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بجٹ کی منظوری کو غیرقانونی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی نے قواعد کی خلاف ورزی کی اور ایوان کا تقدس پامال کرتے ہوئے میرے چیلنج کو نظرانداز کردیا ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے 2 روز قبل گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر قومی اسمبلی میں اپوزیشن کو اپنی بھڑاس نکالنے اورووٹ کے استعمال کا موقع نہیں ملے گا تو پھر ہمارے پاس انتہائی اقدامات اٹھانے کے سوا کوئی راستہ نہیں ہوگا۔

مزید پڑھیں: اسپیکر نے ایوان کا تقدس پامال کیا، بجٹ غیر قانونی ہے، بلاول بھٹو زر داری

Related Posts