پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن)کاعید کے بعد آل پارٹیز کانفرنس بلانے پر اتفاق

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن)کاعید کے بعد آل پارٹیز کانفرنس بلانے پر اتفاق
پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن)کاعید کے بعد آل پارٹیز کانفرنس بلانے پر اتفاق

لاہور:پیپلز پارٹی اور ن لیگ کاعید کے بعد آل پارٹیز کانفرنس بلانے پر اتفاق ہوگیاہے، اپوزیشن جماعتوں کو ایک پلیٹ فارم پر اکھٹا کرنے کے لیے پاکستان پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن سرگرم عمل ہوگئیں۔پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے مسلم لیگ ن کے وفد کی بلاول ہاؤس لاہور میں ملاقات ہوئی۔

پاکستان مسلم لیگ ن کے وفد میں سردار ایاز صادق، سینئر رہنما احسن اقبال اور سعد رفیق شامل تھے۔ اس موقع پر بلاول بھٹو زرداری کے ہمراہ راجہ پرویزاشرف، قمر زمان کائرہ، چوہدری منظور اور حسن مرتضیٰ بھی موجود تھے۔ملاقات میں مجموعی ملکی سیاسی صورت حال پر گفتگو ہوئی اور مستقبل کی سیاسی حکمت عملی پر بھی بات چیت ہوئی۔

ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے ن لیگ کے رہنما احسن اقبال نے کہا کہ دونوں بڑی جماعتیں اس بات پر متفق ہیں ہے کہ اس حکومت نے دو سال میں معیشت کو بدحال کردیا اور غربت بڑھا دی ہے، ناتجربہ کاری و نالائقی سے ملکی معیشت تباہ ہو گئی ہے، دن بدن عوام کا انداز زندگی انحطاط کا شکار ہے۔

احسن اقبال کا اس موقع پر کہنا تھا کہ ان حالات میں اپوزیشن سمجھتی ہے کہ اس حکومت کے قائم رہنے سے ملک کو داخلی و خارجی خدشات کا سامنا ہے، اپوزیشن کی دونوں بڑی جماعتیں اس حکومت کے خاتمے پر متفق ہیں، اب حکومت کو مزید برداشت کرنے کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں عالمی برداری کا نام لے کر کالا قانون مسلط کئے جا رہے ہیں، حکومت ایف اے ٹی ایف کی آڑ لے کر ایسا قانون مسلط کرنا چاہ رہی ہے جو نیب کا بھی باپ نہیں بلکہ دادا ہے، کسی بھی شخص کو 180 دن کے لئے جیل میں ڈالا جائے گا، شخصی آزادیاں، آزادی رائے اور سیاسی حقوق سلب کئے جا رہے ہیں۔مگر ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے۔

صدر پیپلز پارٹی پنجاب قمر الزمان کائرہ نے کہا کہ پیپلز پارٹی کا ن لیگ کے ساتھ جوائنٹ اپوزیشن رابطہ کمیٹی بنانے کا فیصلہ ہوا ہے، عید کے بعد آل پارٹی کانفرنس (اے پی سی) ہوگی جس میں حکومت سے نجات کے لیے لائحہ عمل پیش کیا جائے گا۔ اسمبلی کے اندر بھی اپوزیشن جماعتیں مزید تعاون بڑھائیں گے اور مشترکہ حکمت عملی اپنائیں گے، ہمیں توقع ہے کہ عید سے قبل اے پی سی سے متعلق سارا ہوم ورک کرلیں گے۔

بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات کے دوران شہباز شریف سے بھی فون پر بات چیت ہوئی۔ اپوزیشن نے پرانی رہبر کمیٹی کو بھی فعال کرنے پر غور کیا جبکہ حکومت کے خلاف اپوزیشن کی اے پی سی کو بامقصد بنانے کے لیے دیگر جماعتوں سے بھی مشاورت کا فیصلہ کیا گیاہے۔

Related Posts