اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر قیادت مخلوط حکومت میں وفاقی کابینہ میں شمولیت پر منقسم ہے اور اس کے بجائے ملک کے اہم عہدے حاصل کرنے کی خواہشمند ہے۔
ذرائع اور میڈیا رپورٹس کے مطابق پیپلز پارٹی نئے اتحادی سیٹ اپ میں وفاقی وزارتوں کے بجائے صدر، قومی اسمبلی کے سپیکر اور سینیٹ چیئرمین کے عہدوں سمیت اہم عہدوں میں دلچسپی رکھتی ہے۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے کابینہ کی تشکیل سے قبل مشاورت شروع کر دی ہے اور اتحادی جماعتوں کے رہنماؤں سے ملاقاتیں کی ہیں۔
پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی وفاقی کابینہ میں نئے وزیر خارجہ کے طور پر شمولیت کی خواہاں نہیں ہے حالانکہ اس معاملے پر اندرون ملک مشاورت ابھی جاری ہے۔
اس بات پر اختلاف پیدا ہو گیا ہے کہ کیا بلاول کو وزارت خارجہ کا عہدہ قبول کرنا چاہئے کیونکہ اس سے انہیں بین الاقوامی معاملات کو سنبھالنے کا تجربہ حاصل ہو گا۔ تاہم، پارٹی کے کچھ رہنماؤں کا خیال ہے کہ چیئرمین کو وفاقی کابینہ کا حصہ نہیں بننا چاہیے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی کو وفاقی وزراء میں کوئی دلچسپی نہیں ہے اور وہ تین وفاقی عہدوں کی خواہشمند ہے۔ پاکستان کے سابق صدر آصف علی زرداری اور پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بھی نئی کابینہ کے حوالے سے مشاورت شروع کر دی ہے۔ حتمی فیصلہ چند روز میں متوقع ہے۔
دریں اثناء وزیر اعظم شہباز شریف نے اپنی کابینہ کے لیے اتحادی جماعتوں سے مشاورت شروع کر دی ہے۔ زیر غور وفاقی کابینہ میں ممکنہ طور پر پاکستان مسلم لیگ نواز کے 12 اور پاکستان پیپلز پارٹی کے سات وزراء ہوں گے۔
اس کے علاوہ جے یو آئی ف کو چار، ایم کیو ایم کو دو وزارتیں دیے جانے کا امکان ہے جب کہ بی این پی مینگل، اے این پی، جمہوری وطن پارٹی (جے ڈبلیو پی) اور بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) کو بھی کابینہ کے قلمدان دیے جائیں گے۔ مسلم لیگ ن کے سینیٹر اعظم نذیر تارڑ کو سینیٹ میں قائد ایوان کے لیے نامزد کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: وزیر اعظم شہباز شریف نے مالیاتی استحکام کیلئے معاشی ماہرین سے تجاویز طلب کر لیں