پیپلزپارٹی رہنما خورشید شاہ کو آج سکھر کی احتساب عدالت میں پیش کیا گیا جہاں ان کے خلاف نیب نے 15 روزہ ریمانڈ کی استدعا کردی ہے۔
وفاقی ادارہ برائے احتساب (نیب) کی ٹیم آج احتساب عدالت میں پی پی پی رہنما خورشید شاہ کو لے کر حاضر ہوئی، جبکہ معزز جج نے اثاثہ جات کیس کی سماعت کی۔
یہ بھی پڑھیں: ایک سال میں ٹیکس دہندگان کی تعداد میں 44 فیصد اضافہ خوش آئند ہے۔وزیر خارجہ
ریمانڈ مکمل ہونے کے بعد چوتھی بار عدالت میں پیش ہونے والے خورشید شاہ کے بارے میں نیب نے مؤقف اختیار کیا کہ انہیں عدالت کے حکم پر میڈیکل چیک اپ کی سہولت دی گئی، جس کی رپورٹ اطمینان بخش آئی ہے۔
ادارہ برائے احتساب نے عدالت کو تحقیقات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ مزید تحقیقات کے لیے جسمانی ریمانڈ میں توسیع ضروری ہے۔ براہ کرم 15 روزہ مزید ریمانڈ دیا جائے۔ خورشید شاہ کے عدم تعاون پر یہ درخواست کرنی پڑی۔
نیب کی درخواست پر پی پی پی رہنما رضا ربانی نے کہا کہ نیب کے تمام تر سوالات کا جواب جمع کروا چکے ہیں۔ ہمیں معلوم ہے کہ انہیں سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ گرفتار کرنے کی ضرورت نہیں تھی۔
یاد رہے کہ اس سے قبل احتساب عدالت نے پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ کے جسمانی ریمانڈ میں 6 روز کی مزید توسیع کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ انہیں 21 اکتوبر کو دوبارہ پیش کیا جائے۔
سکھر کی احتساب عدالت میں آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں15 اکتوبر کو خورشید شاہ کو پیش کیا گیا جس کے دوران معزز جج اور پیپلز پارٹی رہنما کے درمیان مکالمہ بھی ہوا۔
مزید پڑھیں: پیپلز پارٹی رہنما خورشید شاہ کے ریمانڈ میں 6 روز کی مزید توسیع کر دی گئی