اسلام آباد: نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے جنوری 2025 کے فیول کاسٹ ایڈجسٹمنٹ کے تحت بجلی کے نرخوں میں 2 روپے فی یونٹ کمی کا امکان ظاہر کیا ہے۔
سنٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی گارنٹی لمیٹڈ نے بجلی کے نرخوں میں کمی کے لیے درخواست دائر کی ہے جس میں صارفین کو 2اعشاریہ 32 روپے فی یونٹ ریلیف فراہم کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ یہ کمی جنوری 2025 کے فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ کی عکاسی کرتی ہے۔
سی پی پی اے، جو ایکس واپڈا ڈسٹری بیوشن کمپنیز کی نمائندگی کرتی ہے، نے نیپرا کو درخواست جمع کرائی ہے تاکہ اس رعایت کو صارفین تک منتقل کرنے کی منظوری حاصل کی جا سکے۔
بجلی کے نرخوں میں کمی سے متعلق حتمی فیصلہ 27 فروری کو ہونے والی عوامی سماعت میں کیا جائے گا۔درخواست کے مطابق سی پی پی اے کا کہنا ہے کہ جنوری میں 7اعشاریہ 816 ارب یونٹ بجلی پیدا کی گئی، جس پر صارفین سے 13اعشاریہ 1 روپے فی یونٹ کے حساب سے چارج کیا گیا، جبکہ اصل لاگت 10اعشاریہ 78 روپے فی یونٹ رہی۔
سی پی پی اے جی نے نیپرا سے درخواست کی ہے کہ اس 2اعشاریہ 32 روپے کے فرق کو صارفین کے بجلی بلوں میں ایڈجسٹ کر کے واپس کیا جائے۔
جنوری میں ملک کی بجلی ضروریات کو مختلف ذرائع سے پورا کیا گیا۔
جن میں:10اعشاریہ 63 فیصد بجلی پن بجلی (ہائیڈل) سے پیدا کی گئی،15اعشاریہ 56 فیصد مقامی کوئلے سے،8اعشاریہ 53 فیصد درآمدی کوئلے سے،1 اعشاریہ 53 فیصد فرنس آئل سے،13اعشاریہ 11 فیصد مقامی گیس سے، 18اعشاریہ 92 فیصد درآمدی ایل این جی سےجبکہ 26اعشاریہ 61 فیصد بجلی جوہری توانائی سے حاصل کی گئی۔
دوسری جانب کے الیکٹرک نے بھی نیپرا میں 4اعشاریہ 95 روپے فی یونٹ کمی کی درخواست جمع کرائی ہے۔ کے الیکٹرک نے یہ درخواست دسمبر 2024 میں زیادہ نرخ وصول کرنے کے بعد ریلیف فراہم کرنے کے لیے دی ہے۔