لیہ: پولیس نے پورنو گرافی کیس کے مرکزی ملزم شہباز عرف رانا وسیم کو حراست میں لے لیا۔
ذرائع کے مطابق ایڈیشنل آئی جی جنوبی پنجاب ڈاکٹر احسان صادق کی جانب سے لیہ پورنو گرافی کیس میں مرکزی ملزم کی گرفتاری پر جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم (جےآئی ٹی) کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ایس پی رب نواز تلہ اور ٹیم کی دن رات کی کوششوں اور جدید ٹیکنالوجی کو استعمال کرتے ہوئے لوکیٹر کی مدد سے مرکزی ملزم شہباز عرف رانا وسیم کوحراست میں لے لیا گیا ہےجوکہ چوک اعظم کا رہائشی ہے
مسماۃ کرن بی بی جسکا اصل نام صائمہ فرحان ہے نے 11اگست کو لیہ پولیس کو درخواست دی کہ اسکے ساتھ کتے کے ذریعے پورنوگرافی کروائی اور اس زیادتی کی ویڈیو بھی بنائی گئی جس پر ایڈیشنل آئی جی جنوبی پنجاب ڈاکٹر احسان صادق نے واقع کا سخت نوٹس لیتے ہوئے جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹی(JIT) تشکیل دینے کے احکامات جاری کیے۔
آر پی او ڈی جی خان نے ایس پی رینج انوسٹیگیشن برانچ رب نواز تلہ کی سربراہی میں ٹیم تشکیل دی، جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم نے سخت محنت اور جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے وقوعہ کے حقائق سے متعلق آگاہی حاصل کی اور ملزمان تجمل حسین،ابرار عرف بابر، محمد سلیم اور اخلاق احمد کو گرفتار کر کے تفتیش کا دائرہ کار مزید وسیع کیا۔
جس میں پتہ چلا کہ ظلم کا شکار خاتون پہلے بھی اور نام سے میانوالی اور تھانہ چوک اعظم لیہ میں مقدمہ درج کروا چکی ہے اور اس نے شہباز عرف رانا وسیم سے شادی کی ہوئی ہے۔
پورنوگرافی میں استعمال ہونے والے کتے کو کرن کا خاوند شہباز خود چک نمبر 298/TDA سے اخلاق احمد سے لے کر اور واپس دے کر آیا اور شاہزیب نے پورنوگرافی کی ویڈیو بھی خود بنائی۔
پولیس نے پورنوگرافی کیلئے استعمال کیے جانے والے کتے کو برآمد کر کے کرن بی بی کو بھی گرفتار کرنے کے بعد حوالات جوڈیشل کروا دیا۔
مزید پڑھیں:اینیمل پورنو گرافی کیس میں بڑی پیش رفت،مدعیہ لڑکی گینگ کا حصہ قرار