راولپنڈی میں قبضہ مافیا کےخلاف آواز اٹھانے پر پولیس شہری کی دشمن بن گئی

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

police support land mafia in Rawalpindi

راولپنڈی :شکریال میں قبضہ مافیا سے متاثرہ شخص  کو میڈیا پر آکر اپنی حالت زار بتانا مہنگا پڑ گیا ، پولیس نے متاثرہ شخص کے گھر پر دھاوا بول دیا۔

صادق آباد پولیس نے گزشتہ رات بارہ بجے ایس پی راول کی قیادت میں متاثرہ شخص منظور حسین کے گھرپر سرچ آپریشن کیا ،آپریشن میں تھانہ صادق آباد کے ایس ایچ طاہر سمیت دیگر افسران اور اہلکار بھی موجود تھے ۔

دوران سرچ آپریشن منظور حسین کے گھر سے ایک عدد 12بور بندوق اور ایک عدد کلاشنکوف لائسنس یافتہ برآمد کی گئی ،پولیس نے اسلحہ اپنے قبضے میں لے کر تھانہ صادق آباد منتقل کر دیا۔

منظور حسین نے بتایا کہ مجھے حق کی آواز اٹھانا مہنگا پڑ گیا ہے، میرے گھر کے دروازے توڑے گئے ،کیا یہی قانون ہے ،میری زمین پر قبضہ کیا گیا، میرے گھر پر فائرنگ کی گئی اور میرے ہی گھر پر آدھی رات کو سرچ آپریشن کیا گیا ۔

ان کا کہنا ہے کہ یہ کیسا انصاف ہے، میں انصاف کے لیے کون سا دروازہ کھٹکھٹاؤ ں، پولیس گھر کا دروازہ توڑ کر اندر داخل ہوئی ،اہلخانہ شور کی آواز سن کر بیدار ہوئے، پولیس نے چادر چاردیواری کے تقدس کی دھجیاں اڑا دی ہیں ۔

پولیس نے میرے گھر کے سامنے تبسّم ستی کے ڈیرے پر کوئی کارروائی نہ کی جو کہ قبضہ مافیہ کا سرغنہ ہے ،رات کو تبسم ستی کے ڈیرے پر مسلح افراد موجود تھے لیکن پولیس نے ان کی تلاشی نہیں لی ۔

گزشتہ رات بھی سرچ آپریشن کے دوران پولیس کی موجودگی میں اسلحہ بوریوں میں ڈال کر تبسم ستی کے ڈیرے کے اندر منتقل کیا گیا ۔کیا یہاں جنگل کا قانون ہے، حکومتی ادارے خدا کا کچھ خوف کریں۔

پولیس کو تبسم ستی کے ڈیرے پر بیس سے پچیس مسلح افراد کیوں نظر نہیں آئے ،میں پولیس کے رویے پر احتجاج کرنے پر مجبور ہو چکا ہوں، قبضہ مافیا کی پشت پناہی کی جارہی ہے۔

میرا لائسنس یافتہ اسلحہ چھین کر مجھ سے میرے دفاع کا حق بھی چھین لیا گیا ہے، میں ایک بار پھر ہاتھ جوڑ کر آئی جی پنجاب پولیس اور وزیراعلیٰ سردار عثمان بزدار سے اپیل کرتا ہوں کہ خدارا مجھے انصاف دیا جائے اور میری جان اس قبضہ مافیا سے چھڑائی جائے۔

مزید پڑھیں: قبضہ مافیا نے راولپنڈی کا رُخ کرلیا،فائرنگ سے علاقے میں خوف و ہراس

Related Posts