کراچی کے ضلع غربی میں پولیس گردی کی بد ترین مثال سامنے آ گئی جہاں چیک باؤنس ہونے کی شکایت لے کر آنے والے مدعی کے خلاف ہی مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق دودھ کے ایک تاجر کی درخواست پرچیک باؤنس کا مقدمہ درج کرنے کے بجائے درخواست گزار کے عمر رسیدہ و دل کے مریض والد اوربھائی کوجھوٹا مقدمہ درج کرکے گرفتارکرلیاگیا ہے۔
دودھ کا تاجر پولیس اسٹیشن میں کم و بیش 16 لاکھ روپے کے چیک باؤنس ہونے کی درخواست لے کراورنگی ٹاؤن پولیس اسٹیشن پہنچا تاہم تھانے دار 7 روز تک ٹال مٹول کرتارہاجس کے بعد ملزم سے ساز باز کر لی گئی۔
مومن آباد پولیس نے ملزم سےسازبازکرکے ڈکیتی کا جھوٹا مقدمہ درج کرلیا جبکہ اورنگی ٹاؤن سیکٹر5 ڈی کے رہائشی دودھ کے تھوک تاجر وقاص کا کچھ عرصہ سے ایوب آرائیں اوراس کے بیٹےساجد سے لین دین کا تنازع تھا۔
معاملے کی تفصیلات بتاتے ہوئے تاجر وقاص نے کہا کہ میں نے دودھ کے کاروبارکی مد میں ایوب سےساڑھے 16 لاکھ روپے لینے تھے،پہلے بہانے بازی کی گئی اورآخرمیں ساڑھے 16 لاکھ روپے مالیت کے 9 چیک دئیے گئے۔
مدعی وقاص کے مطابق سارے چیک باؤنس ہوگئے جس پروہ 13 جولائی کو درخواست لے کرمقدمہ درج کرانے اورنگی ٹاؤن تھانہ پہنچا جہاں ایس ایچ او سرفرازبلوچ نے ایف آٗئی آرکے اندراج سے انکار کردیا۔
اورنگی ٹاؤن کے ایس ایچ او نے یقین دلایا کہ تنازعہ حل ہوجائے گا اور رقم دلوادوں گا۔ایف آئی آرکی ضرورت نہیں۔وقاص نے کئی بارتھانے کے چکرلگائے مگراس کی سنوائی نہیں ہوئی۔
مقامی پولیس نے وقاص کے گھر8ویں روز چھاپہ مارا اوراس کے دل کے مریض والد محمد سلیم غنی اور بھائی محمد اویس کوپکڑکرلے گئے جبکہ ایک پارٹنراخترمعراج کوبھی گرفتارکرلیا۔
پولیس نے پوائنٹ پرڈکیتی کی دفعہ 395 کے تحت ایف آئی آرنمبر230/2020 درج کرلی۔پولیس وقاص کوبھی گرفتارکرلیتی تاہم وہ عدالت سے ضمانت قبل ازگرفتاری حاصل کرکے پولیس کے ہتھے چڑھنے سے بچ گیا۔
،ایف آٗئی آرکی قلعی ایس ایس پی ویسٹ آفس میں 2 روز قبل جمع کرائی گئی ایک درخواست کے ذریعے کھلی درخواست کے مطابق وقاص نے دودھ کے لین دین میں 3 لاکھ 11 ہزار نیاز نامی شخص سے لینے تھے۔
مذکورہ نیاز نامی شخص کے بیان پر ہی مومن آباد پولیس اسٹیشن میں ڈکیتی کا مقدمہ درج کیا گیا جو وقاص کو قرض ادا نہ کرسکا اور رقم کے عوض ا س نے 1 لاکھ 60 ہزار کی دودھ ٹھنڈا کرنے کی مشین وقاص کے حوالے کی۔
نیاز نے باقی قرم معاف کروا کر حساب صاف کر لیا تھا تاہم اسی دودھ فروش نیاز کے کہنے پر مومن آباد پولیس اسٹیشن میں 21 جولائی کو ایف آئی آر درج کی گئی جو دروغ گوئی پر مبنی ہے۔
مبینہ طور پر جھوٹی ایف آئی آر کے مطابق یکم جولائی کو وقاص معراج اپنے 5 نامعلوم ساتھیوں کے ہمراہ گن پوائنٹ پر فقیر کالونی میں اس کی دکان سے دودھ ٹھنڈا کرنے کی مشین چھین کر لے گیا۔
بے قصور تاجر وقاص کے مطابق مقدمے کا مدعی چیک دینے والے ایوب آرائیں کی دکان پر ملازمت کرتا رہا ہے اور دونوں نے پولیس سے مل کر ساز باز کی جس پر پولیس نے جھوٹا مقدمہ درج کیا۔
یہ بھی پڑھیں: کروڑوں کی جائیدادوں کی بندر بانٹ کے خلاف انکوائری شروع