راولپنڈی میں پولیس بھی قبضہ مافیا کی غیر قانونی سرگرمیوں سے محفوظ نہ رہ سکی، قبضہ گروپ نے کانسٹیبل کی زمین ہڑپ کرنے کے بعد انہیں قانونی کارروائی کرنے پر گولی مارنے کی دھمکی بھی دے ڈالی۔
تفصیلات کے مطابق مبینہ قبضہ مافیا کے سرغنہ ملک عابد پٹواری نے آر اے بازار میں محکمے کے کرپٹ اہلکاروں سے مل کر کروڑوں روپے کی کمرشل جگہ پر کچے کھوکے بنا کر کرائے پر دے رکھے ہیں اور اپنے رشتہ داروں کو اسلحہ دے کر علاقے میں خوف و ہراس پھیلایا ہوا ہے۔
قبضہ مافیا سرغنہ ملک عابد پٹواری نے جیل کے ملازم مدثر سپاہی کی آدھا مرلہ زمین پر قبضہ کر لیا ہے جس پر آر اے بازار پولیس اسٹیشن کا تھانیدار بھی حصہ وصول کر رہا ہے۔ ایس پی بیمار ہے جبکہ سی پی او نے ون فائیو پر 4 کالز کا نوٹس لیتے ہوئے پولیس کو موقعے پر بھیجا لیکن متعلقہ تھانہ ٹال مٹول دے کام لے رہا ہے۔
پولیس کے غریب سپاہی نے انصاف کیلئے ڈائریکٹر اینٹی کرپشن اور عدالت جانے کا فیصلہ کر لیا جبکہ پولیس کانسٹیبل مدثر نے 3 ہفتے قبل درخواست دی کہ اس کی 1 مرلہ پر دکانیں ہیں۔ جب بوسیدگی کے باعث وہ دکان کا کچھ حصہ گرا کر تعمیر کرنے لگا تو ملک عابد نے مسلح رشتے دار لا کر اسے کام سے روک دیا۔
مافیا کے سربراہ عابد پٹواری کا کہنا ہے کہ دکانوں کے ساتھ میرا تہ خانہ ہے جو تعمیرات سے خراب ہوسکتا ہے۔ اگر دوبارہ تعمیر کی تو گولی مار دیں گے۔ ایس ایچ او نے ایک بدنامِ زمانہ اے ایس آئی احمد یار کو درخواست مارک کردی جس نے مبینہ طور پر پٹواری سے بھاری رشوت وصول کی۔ نہ موقعے پر گیا اور نہ ہی پٹواری کو تھانے بلوایا۔
دوسری جانب مدثر کانسٹیبل نے 22 جون کو نئی درخواست دی جو تہ کرکے درخواست میں رکھ دی گئی۔ ایس پی سید علی کو درخواست واٹس ایپ کی تو انہوں نے فوری کارروائی کا یقین دلانے کے باوجود عملاً کچھ نہ کیا۔ بعد ازاں مدثر سپاہی کا تعمیر کیلئے خریداگیا سیمنٹ، لوہا اور دیگر سازوسامان غائب کردیا گیا۔
مدثر سپاہی نے تعمیرات دوبارہ شروع کرنے کی کوشش کی تو مسلح غنڈوں نے دوبارہ کام سے روکا اور پولیس نے ملزمان سے بازپرس کرنے کی بجائے مدعی کو تھانے لا کر تیسری بار درخواست دینے کا حکم دے دیا۔ ایس پی سید علی کو بار بار آگاہ کرنے پر پتہ چلا کہ ان کی طبیعت ٹھیک نہیں اور وہ چھٹی پر ہیں۔
رابطہ کرنے پر مدثر نے ایم ایم نیوز کو آگاہ کیا کہ میں سرکاری ملازم اور پولیس والا ہونے کے باوجود ایک پٹواری کے آگے بے بس ہوں۔ پٹواری میری دکان ہتھیانا چاہتا ہے۔ پولیس کا متعلقہ تفتیشی افسر اور ایس ایچ او بات سننے کو تیار نہیں۔ غنڈے جان سے مارنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں جن کی ویڈیوز میرے پاس موجود ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پولیس نے عابدپٹواری کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی اور لیت و لعل سے کام لے رہی ہے۔ میرے اپنے ہی پیٹی بھائی میرے دشمن بنے ہوئے ہیں اور قبضہ مافیا کا ساتھ دے رہے ہیں۔ آئی جی پنجاب سے اپیل ہے کہ معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے مجھے میری قبضہ کی گئی جگہ واپس دلائیں۔