پمز میں نرس کے ساتھ جنسی زیادتی کی کوشش، پولیس ملزم کو گرفتارکرنے میں ناکام

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

police fail to arrest accused who Attempt to rape nurse in PIMS

اسلام آباد :وفاقی دارالحکومت کے سب سے بڑے طبی مرکز پمز میں جہاں پہلے ہی انتظامی معاملات انتہائی مخدوش ہیں اب وہاں نرسز کو جنسی طور پر حراساں کرنے کے واقعات رپورٹ ہورہے ہیں ،ہسپتال کی انتظامیہ جنسی حراسگی کے مرتکب افراد کو بچانے کے لیے سرگرم ہے ۔

اسلام آباد پولیس نے بھی دباؤ میں آکر جنسی حراسگی کے مرتکب افراد کیخلاف کارروائی نہ کرنے کی ماضی کی روایت برقرار رکھی ہوئی ہے۔

پمز کی ایک سینئر نرس نے ایک ہفتہ قبل پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر کو ایک درخواست دی تھی کہ ہسپتال میں ایک ڈپٹی ایگزیکٹیو ڈائریکٹر نے ان کیساتھ جنسی حراسگی کی کوشش ہے ۔

بے حس انتظامیہ نے جنسی حراسگی کے مرتکب کیخلاف کارروائی کرنے کی بجائے مذکورہ نرس کو ہی انتقامی کارروائی کا نشانہ بنانا شروع کردیا ہے۔

 مذکورہ نرس نے بتایاکہ وہ روٹین کی ڈیوٹی پر موجود تھیں تو ان کو پیغام دیا گیا کہ ڈپٹی ایگزیکٹیو ڈائریکٹر اقبال درانی نے ان کو طلب کیا ہے۔

خاتون نرس کا کہنا ہے کہ جب میں ڈپٹی ایگزیکٹیو ڈائریکٹر کے دفتر پہنچی تو انہوں نے مجھے جنسی حراسگی کا نشانہ بنانے کی کوشش کی تاہم میں نے بھاگ کر اپنی عزت بچائی۔

وفاقی دارالحکومت کے تھانہ کراچی کمپنی نے درخواست وصول کی تاہم ایک ہفتہ گزر جانے کے بعد اب تک کوئی کارروائی نہیں کی اور پولیس کی جانب سے اب تک ایف آئی آر تک درج نہیں کی گئی ہے۔

مزید پڑھیں: کورونا وائرس نے 90 ہزار ہیلتھ کیئر ورکرز کو شکار بنالیا، 260نرسیں ہلاک

ذرائع کے مطابق ہسپتال کی انتظامیہ کی طرف سے نرس کو انتقامی کارروائی کا نشانہ بناتے ہوئے شوکاز نوٹسز اورگزشتہ روز چھ مقامات پر ڈیوٹی لگائی تاکہ کسی بھی طرح ان کو دباؤ میں لاکر کیس واپس لینے پرآمادہ کیا جاسکے۔

Related Posts