صوبہ سندھ کے شہر شکارپور سے 2 لڑکیاں اغواء کی گئیں جس کے بعد پولیس نے والدین کو گرفتار کر لیا جس پر لواحقین سراپا احتجاج ہیں۔
تفصیلات کے مطابق شکارپور کے تھانہ گائجا کی حدود سے 2 لڑکیوں کو نامعلوم ملزمان نے اغواء کیا۔ عدالت نے لڑکیاں بازیاب کرانے کا حکم دیا تو پولیس نے لڑکیوں کو منگریو برادری سے بازیاب کرانے کی بجائے مغوی لڑکیوں کے والدین اور رشتہ داروں پر تشدد کیا۔
سندھ پولیس نے لڑکیوں کے والدین کو گرفتار کر لیا جبکہ پنجاب کے تھانہ کوٹ سبزل کی حدود میں مغوی لڑکیوں کی بہنوں اور رشتہ داروں پر بھی تشدد کیا گیا۔ گائجا کے ایس ایچ او مرتضیٰ ابڑو نے کوٹ سبزل میں چھاپہ مار کر مغوی لڑکیوں کی بہن کو گرفتار کر لیا جسے تشدد کرکے کچھ روز بعد رہا کیا گیا۔
متاثرہ خاندان نے کوٹ سبزل میں پولیس کے خلاف احتجاج شروع کردیا۔ لواحقین نے سندھ پولیس کی زیادتیوں پر نعرے بازی کی اور حکامِ بالا سے انصاف کی فراہمی کا مطالبہ کیا۔ اغوا کی گئی لڑکیوں سعدیہ عباسی اور کلثوم عباسی کو منگریو برادری سے بازیاب کرانے کا بھی مطالبہ کیا گیا۔
اغواء کی گئی لڑکیوں کو تاحال بازیاب نہیں کرایا گیا۔ متاثرہ خاندان کے ذوالفقار عباسی، قدیر احمد، میر خان عباسی اور غلام مرتضیٰ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہماری لڑکیوں کو ناحق حبسِ بے جا میں رکھا گیا ہے۔ وزیرِ اعظم اور وزیرِ اعلیٰ سندھ سے اپیل کرتے ہیں، ہمیں انصاف فراہم کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی، فرنیچر کے کارخانے میں آتشزدگی، فائر بریگیڈ آگ بجھانے میں مصروف