لاہور: مسلم لیگ(ن) کے مرکزی رہنما خواجہ آصف نے کہا ہے کہ علاج کے لئے باہر جانے یانہ جانے کافیصلہ نواز شریف خود کریں گے ، آزادی مارچ شیڈول کے مطابق ہو گااورپارٹی بھرپور شرکت کرے گی،حکمرانوں کی بدلے کی آگ ٹھنڈی نہیں ہو رہی، ایک طرف رابطے کر کے تیمارداری کی اجازت مانگی جا رہی ہے دوسری طرف انتقامی اقدامات جاری ہیں۔
ماڈل ٹاؤن میں میڈیا سے گفتگو کرتےہوئےمسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما خواجہ آصف نے کہاکہ آزادی مارچ کا شیڈول پہلے کی طرح ہی ہے اس میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے،اس شیڈول کو نواز شریف کی مکمل حمایت حاصل ہے۔انہوں نے کہاکہ نواز شریف کی صحت کے حوالے سے خدشات قائم ہیں۔
حکومتی کارندوں نے نواز شریف سے ملنے کی کوشش کی ہے ان کی زبان ہمارے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے،دعا کرنی چاہیے کہ دشمن بھی کم ظرف نہ ملے،ان لوگوں نے نواز شریف کی صحت کو مذاق بنایا ہے اس بات کو نہ ہم بھولیں گے اور نہ عوام بھولے گی۔
انہوں نے کہاکہ اس مشکل وقت میں بھی حکومت کی انتقامی کارروائیاں جاری ہیں لیکن وقت بدلتے دیر نہیں لگتی ہماری نواز شریف کی رہائی کے لئے عدالتی جنگ جاری رہے گی۔
ہمارا موقف رہا ہے کہ نواز شریف کا پانامہ سے کوئی کردار ثابت نہیں ہوالیکن اقامہ پر سزا دے دی گئی جو مس کیرج آف جسٹس ہے۔انہوں نے کہاکہ نواز شریف کی بریت ان کا حق ہے ہمیں اللہ سے نواز شریف کی صحت اور انصاف کے حوالے سے بڑی امیدیں ہیں۔نواز شریف کا بیرون ملک علاج کروانے کا فیصلہ نواز شریف نے خود کرنا ہے۔
نواز شریف اگر بیرون ملک علاج کروانے یا نہ کروانے کا فیصلہ کرینگے تو ان کے فیصلے کا احترام کرینگے۔انہوں نے کہاکہ نواز شریف کی بیماری کے سلسلے میں حکومت نے غفلت کا مظاہرہ کیا ہے۔نواز شریف کو مختلف بیماریوں ہیں جن پر ڈاکٹرز غور کر رہے ہیں نواز شریف کا علاج معالجہ بھی بہت احتیاط سے کرنے کی ضرورت ہے اگر وقت پر نواز شریف کی صحت کے حوالے سے صحیح فیصلے ہو جاتے تو ایسے حالات نہ ہوتے۔
انہوںنے کہاکہ شریف خاندان نے 35 سال عوام کی خدمت کی ہے لیکن ان کے ساتھ ایسا سلوک مناسب بات نہیں،آئین و قانون اور ملک کے ساتھ کھلواڑ کرنے والوں کو آج تک کسی نے نہیں پوچھااگر نواز شریف کو کچھ ہوا تو اس کی ذمہ داری حکمرانوں پر ہو گی۔آج وہ نواز شریف کی تیمارداری کے لئے منتیں کر رہے ہیں۔