اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے حکومت کے 3 سالوں کو زندگی کا مشکل ترین وقت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ مشکل وقت سے آپ سب سے زیادہ سیکھتے ہیں، میں نے حکومت میں رہ کر جو سیکھا، زندگی بھر نہیں سیکھا۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پرفارمنس ایگریمنٹ پر دستخط کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ ضروری ہے ہم اپنی حکومت کے آخری دو سال اہداف مقرر کرکے ان کا ہر 3 ماہ جائزہ لیا کریں۔ موجودہ مالی سال ہمارے لیے بہت اہم ہے، اگر اس دوران اہداف مکمل کیے تو آئندہ سال میں آسانی ہوگی، حکومت میں ہوتے ہوئے اپنی کارکردگی کا جائزہ ضرور لینا چاہئے۔
تقریب سے خطاب کے دوران وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ حکومت کے تین سال میں جتنا سیکھا، اتنا زندگی بھر سیکھنے کا موقع نہیں ملا، یہی ہمارے لیے مشکل ترین وقت تھا، انسان کی صلاحیت کا اندازہ مشکل وقت میں ہوتا ہے، محنت نہ کرنے والے ترقی نہیں کرسکتے، تھوڑے سے یہودی دنیا بھر میں سب سے زیادہ طاقتور سب سے زیادہ پڑھے لکھے ہونے کی وجہ سے ہیں جو امریکا کی ہر یونیورسٹی میں موجود ہیں۔
خطاب کے دوران وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ مشکل وقت میں صبر کرنے سے آئندہ مشکلات سے بچاؤ کی صلاحیت میں اضافہ ہوتا ہے، حکومت کے 3 سال کی کارکردگی کا زندگی سے موازنہ کرتا ہوں، جتنا تین سال میں سیکھنے کا موقع ملا، وہ زندگی بھر نہیں ملا، سب سے مشکل وقت یہی تھا۔ہم سارے مافیا کے سامنے کھڑے ہیں، کرپٹ نظام سے مستفید ہونے والوں نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین کی مخالفت شروع کررکھی ہے۔
وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ ذاتی مفادات رکھنے والے لوگ تبدیلی نہیں چاہتے، الیکٹرانک ووٹنگ مشین کو بلاوجہ متنازعہ بنایا گیا، ہر الیکشن میں دھاندلی کی شکایت ہوتی ہے مگر اصلاحات نہیں بتائی جاتیں۔ کرپٹ مافیا ہمارے ملک کا سب سے بڑا دشمن ہے، ہمارا چیلنج اس سے نمٹنا ہے۔ حکومت کے آخری دو سال ہماری حکومت کیلئے اہم ترین حیثیت رکھتے ہیں۔ اس سال محنت کی جائے تو حکومتی کارکردگی ہی جیت لائے گی۔
پرفارمنس ایگریمنٹ سے مراد؟
وفاقی کابینہ نے آج سے 2 سال قبل ستمبر 2019 میں وفاقی وزارتوں کی کارکردگی کو بہتر بنانے کی غرض سے معاہدوں پر دستخط کرنے کی منظوری دی۔ مالی سال 2019-2020 میں 11 وزارتوں اور ڈویژنز کے ساتھ کامیاب پائلٹ پراجیکٹ کے بعد تمام 41 وزارتوں اور ڈویژنز کے ساتھ کارکردگی کے معاہدوں پرآئندہ مالی سال 2020-2021 میں دستخط ہوئے جبکہ آئندہ 2 مالی سالوں کیلئے نئے معاہدوں پر رواں برس دستخط کر لیے گئے۔
مندرجہ بالا معاہدوں کے تحت وزارتوں کو 1090 اقدامات پر عمل کرنا ہوگا جن میں ترقیاتی منصوبے، معاشی و اقتصادی پالیسی سازی اور اصلاحات سمیت دیگر امور شامل ہیں جن کے تحت مقرر کیے گئے اہداف پر سالانہ کارکردگی کا جائزہ لیا جاتا ہے اور حکومت یہ دیکھتی ہے کہ کس وزارت کی کارکردگی کس دوسری وزارت کے مقابلے میں بہتر یا بد تر رہی۔
مزید پڑھیں: افغانستان میں جامع حکومت تشکیل نہ دی گئی تو وہاں خانہ جنگی ہوگی، وزیر اعظم