اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے پیر کو سابق چیف جسٹس آف پاکستان گلزار احمد کو نگراں وزیراعظم کے عہدے کے لیے نامزد کردیا، سابق وزیر اطلاعات و قانون فواد چوہدری نے ایک ٹویٹ میں انکشاف کیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی کور کمیٹی نے سابق چیف جسٹس گلزار احمد کا نام نگراں وزیراعظم کے لیے تجویز کیا تھا اور کور کمیٹی کی تجویز کی روشنی میں وزیراعظم نے انہیں اس عہدے کے لیے نامزد کیا ہے۔
یہ تجویز صدر عارف علوی کی جانب سے وزیراعظم عمران خان اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کو خطوط بھیجے جانے کے بعد سامنے آئی ہے،جس میں نگراں وزیراعظم کی تقرری کے لیے تجاویز طلب کی گئی تھیں۔
سابق چیف جسٹس گلزار احمد نے 21 دسمبر 2019 کو پاکستان کے 27ویں چیف جسٹس کی حیثیت سے حلف اٹھایا، 2 فروری 1957 کو کراچی میں ایک نامور وکیل نور محمد کے گھر پیدا ہوئے۔ وہ فروری 2022 تک چیف جسٹس رہے۔
سپریم کورٹ کی ویب سائٹ کے مطابق، ان کی ابتدائی تعلیم کراچی کے گلستان اسکول سے ہوئی۔ اس کے بعد انہوں نے گورنمنٹ نیشنل کالج کراچی سے بیچلر آف آرٹس کی ڈگری حاصل کی۔
انہوں نے 18 جنوری 1986 کو بطور وکیل داخلہ لیا اور 4 اپریل 1988 کو ہائی کورٹ میں داخلہ لیا۔ اس کے بعد وہ 15 ستمبر 2001 کو سپریم کورٹ کے وکیل بن گئے۔ جسٹس گلزار احمد سندھ ہائی کورٹ بار کے اعزازی سیکرٹری منتخب ہوئے۔
مزید پڑھیں: شہبازشریف کا نگراں وزیراعظم کی تقرری کے عمل میں حصہ لینے سے انکار