اتحادی جماعتوں کو ساتھ لے کر چلیں گے اور تحفظات دور کریں گے، وزیراعظم

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
پینشن نہیں، پوزیشن؛ سینئر پروفیشنلز کو ورک فورس میں رکھنے کی ضرورت
Role of Jinn and Magic in Israel-Iran War
اسرائیل ایران جنگ میں جنات اور جادو کا کردار
zia
ترکی کا پیمانۂ صبر لبریز، اب کیا ہوگا؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

imran khan federal cabinet meeting
imran khan federal cabinet meeting

اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ اتحادی جماعتوں کو ساتھ لے کر چلیں گے اور تحفظات دور کریں گے، ایم کیو ایم اہم اتحادی ہے اور خالد مقبول صدیقی کو کابینہ میں واپس لائیں گے۔

وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں جس میں پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان ایئر سروسز معاہدے، امریکا ایران کشیدگی، عالمی حالات اور ملک کی سیاسی ومعاشی صورتحال کا جائزہ لیا گیا ۔

ہ وفاقی کابینہ نے 16نکاتی ایجنڈے پر غور کیا اور متعدد کی منظوری دے دی ،اجلاس میں سابقہ فاٹا اور گلگت بلتستان کے 4 فیصد کوٹہ کی علیحدگی کی منظوری دی گئی، اس کے علاوہ کابینہ نے لاہور، کراچی، پشاور اور ملتان میں کثیرالمنزلہ عمارتوں کی تعمیر کی منظوری دی۔

اجلاس میں پاکستان اسٹیٹ آئل کمپنی کے ایم ڈی کی تعیناتی کی سمری موخر کردی گئی ، جبکہ نئی ایئرلائن ایئرسیال کی لانچنگ کی منظوری دے دی گئی،اجلاس میں وزارتوں،اداروں،متعلقہ محکموں کےانتظامی امورپربریفنگ دی گئی ۔

اجلاس میں اقتصادی رابطہ کمیٹی کے فیصلوں اور قانون سازی سے متعلق کمیٹی کے فیصلوں کی بھی توثیق کردی گئی، پاک سعودیہ ایئرسروسز کےمعاہدے ، پاکستان میری ٹائم سیکورٹی ایجنسی کےڈی جی کی تقرری ، ہیوی انڈسٹریزٹیکسلابورڈمیں پروڈکشن کنٹرول کےممبرکی تقرری کی بھی منظوری گئی۔

کابینہ اجلاس میں اتحادی جماعتوں کے تحفظات پر بھی بات چیت ہوئی، وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کے وزارت چھوڑنے کے فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم اہم اتحادی ہے، خالد مقبول صدیقی کو کابینہ میں واپس لائیں گے۔

مزید پڑھیں: ایم کیو ایم اورجی ڈی اےکے بعد مسلم لیگ (ق) کے بھی حکومت سے تحفظات

وزیراعظم نے کہا اتحادی جماعتوں نے حکومت کا ہر مشکل میں ساتھ دیا، ہم اتحادی جماعتوں کو ساتھ لے کر چلیں گے، اتحادیوں کے تمام مطالبات پر پیشرفت ہورہی ہے، حکومتی کمیٹی تمام اتحادیوں سے مسلسل رابطے میں رہتی ہے۔

Related Posts