وزیراعظم عمران خان کا مری میں اموات پر افسوس، تحقیقات کا حکم

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

وزیراعظم عمران خان کا مری میں اموات پر افسوس، تحقیقات کا حکم
وزیراعظم عمران خان کا مری میں اموات پر افسوس، تحقیقات کا حکم

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے ہفتے کے روز مری میں 22 سیاحوں کی اموات پر اظہار برہمی کرتے ہوئے مستقبل میں ایسے سانحات سے بچنے کے لیے انکوائری اور ضابطے بنانے کا حکم دیا۔

وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ ”مری کی سڑک پر سیاحوں کی المناک اموات پر صدمے اور غم کا شکار ہوں ” انہوں نے کہا کہ ایسے سانحات کی روک تھام کے لئے سخت قواعد و ضوابط قائم کئے جائیں گے، غیر معمولی برفباری پر لوگوں کی بڑی تعداد کی مری آمد پر ضلعی انتظامیہ تیار نہ تھی۔

وزیر اعظم نے کہا کہ انہوں نے اس معاملے کی تحقیقات کا حکم دیا ہے اور مستقبل میں ایسے سانحات کی روک تھام کو یقینی بنانے کے لیے ایک ”مضبوط ضابطہ” بنا رہے ہیں۔

ہفتے کے روز مری کو آفت زدہ قرار دیا گیا تھا جب سیاحوں کی آمد کے دوران برف میں پھنسی ہوئی کاروں میں کم از کم 22 افراد کی موت ہوگئی تھی۔

ٹی وی فوٹیج میں دکھایا گیا ہے کہ سیاحوں سے لدی ہزاروں کاریں ہفتہ کی شام ہل اسٹیشن کی طرف جانے والے راستوں پر پھنسی ہوئی تھیں، وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی جانب سے امدادی کام تیز کرنے اور پھنسے ہوئے سیاحوں کو امداد فراہم کرنے کی ہدایات کی گئی ہیں۔

وفاقی حکومت نے تباہ کن صورتحال کے بعد پاک فوج اور دیگر سول آرمڈ فورسز کے اہلکاروں کو امدادی کارروائیوں کے لیے تعینات کر دیا ہے۔ پاک فوج کے میڈیا ونگ نے بعد میں کہا کہ ان کے انجینئرز نے مری ایکسپریس وے کو کلیئر کر دیا ہے۔

آئی ایس پی آر نے کہا، ”مری، آرمی انجینئرز ڈویژن اور ایف ڈبلیو او کی ہیوی مشینری متاثرین کی مدد کے لیے بغیر کسی وقفے کے کام کر رہی ہے،” آئی ایس پی آر نے مزید کہا: ”جہاں مشینری نہیں پہنچ سکتی، فوجیوں کو منتقل کر دیا گیا ہے، وہ ٹریفک کو کلیئر کرکے سڑکیں کھول رہے ہیں۔”

حالات قابو سے باہر ہوتے ہی انتظامیہ نے مری کے تمام راستوں کو بند کر دیا جس سے سیاح سڑکوں پر بے یارومددگار ہو کر رہ گئے۔ ایک ویڈیو پیغام میں، وزیر داخلہ شیخ رشید نے ہفتے کے روز کہا کہ مری نے 15-20 سال بعد اتنی بڑی تعداد میں سیاح دیکھے اور اس کی وجہ سے بحران پیدا ہوا۔

مزید پڑھیں: مری میں سیاحوں کی ہلاکتیں کیسے ہوئیں، وجوہات سامنے آگئیں، سنسنی خیز انکشافات

ریسکیو 1122 کی جانب سے جاری کردہ فہرست میں کہا گیا ہے کہ 10 بچوں سمیت 22 افراد جاں بحق ہوئے۔ جاں بحق ہونے والوں میں اسلام آباد پولیس کا ایک اسسٹنٹ سب انسپکٹر اور ان کے خاندان کے سات افراد شامل ہیں۔

Related Posts