اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے ہفتے کے روز مری میں 22 سیاحوں کی اموات پر اظہار برہمی کرتے ہوئے مستقبل میں ایسے سانحات سے بچنے کے لیے انکوائری اور ضابطے بنانے کا حکم دیا۔
وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ ”مری کی سڑک پر سیاحوں کی المناک اموات پر صدمے اور غم کا شکار ہوں ” انہوں نے کہا کہ ایسے سانحات کی روک تھام کے لئے سخت قواعد و ضوابط قائم کئے جائیں گے، غیر معمولی برفباری پر لوگوں کی بڑی تعداد کی مری آمد پر ضلعی انتظامیہ تیار نہ تھی۔
Shocked & upset at tragic deaths of tourists on road to Murree. Unprecedented snowfall & rush of ppl proceeding without checking weather conditions caught district admin unprepared. Have ordered inquiry & putting in place strong regulation to ensure prevention of such tragedies.
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) January 8, 2022
وزیر اعظم نے کہا کہ انہوں نے اس معاملے کی تحقیقات کا حکم دیا ہے اور مستقبل میں ایسے سانحات کی روک تھام کو یقینی بنانے کے لیے ایک ”مضبوط ضابطہ” بنا رہے ہیں۔
ہفتے کے روز مری کو آفت زدہ قرار دیا گیا تھا جب سیاحوں کی آمد کے دوران برف میں پھنسی ہوئی کاروں میں کم از کم 22 افراد کی موت ہوگئی تھی۔
ٹی وی فوٹیج میں دکھایا گیا ہے کہ سیاحوں سے لدی ہزاروں کاریں ہفتہ کی شام ہل اسٹیشن کی طرف جانے والے راستوں پر پھنسی ہوئی تھیں، وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی جانب سے امدادی کام تیز کرنے اور پھنسے ہوئے سیاحوں کو امداد فراہم کرنے کی ہدایات کی گئی ہیں۔
وفاقی حکومت نے تباہ کن صورتحال کے بعد پاک فوج اور دیگر سول آرمڈ فورسز کے اہلکاروں کو امدادی کارروائیوں کے لیے تعینات کر دیا ہے۔ پاک فوج کے میڈیا ونگ نے بعد میں کہا کہ ان کے انجینئرز نے مری ایکسپریس وے کو کلیئر کر دیا ہے۔
آئی ایس پی آر نے کہا، ”مری، آرمی انجینئرز ڈویژن اور ایف ڈبلیو او کی ہیوی مشینری متاثرین کی مدد کے لیے بغیر کسی وقفے کے کام کر رہی ہے،” آئی ایس پی آر نے مزید کہا: ”جہاں مشینری نہیں پہنچ سکتی، فوجیوں کو منتقل کر دیا گیا ہے، وہ ٹریفک کو کلیئر کرکے سڑکیں کھول رہے ہیں۔”
حالات قابو سے باہر ہوتے ہی انتظامیہ نے مری کے تمام راستوں کو بند کر دیا جس سے سیاح سڑکوں پر بے یارومددگار ہو کر رہ گئے۔ ایک ویڈیو پیغام میں، وزیر داخلہ شیخ رشید نے ہفتے کے روز کہا کہ مری نے 15-20 سال بعد اتنی بڑی تعداد میں سیاح دیکھے اور اس کی وجہ سے بحران پیدا ہوا۔
مزید پڑھیں: مری میں سیاحوں کی ہلاکتیں کیسے ہوئیں، وجوہات سامنے آگئیں، سنسنی خیز انکشافات