وفاقی وزراء حساس معاملات پر بیان بازی نہ کریں، وزیر اعظم کی ہدایت

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

وفاقی وزراء حساس معاملات پر بیان بازی نہ کریں، وزیر اعظم کی ہدایت
وفاقی وزراء حساس معاملات پر بیان بازی نہ کریں، وزیر اعظم کی ہدایت

اسلام آباد:وزیراعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وفاقی وزراء کو غیرضروری بیانات دینے سے منع کردیا ہے۔وزیراعظم کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس منعقد کیا گیا، جس میں ملکی معاشی و سیاسی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے وزراء کو غیر ضروری بیانات دینے سے روکتے ہوئے کہا کہ کوئی بھی وزیرغیر ضروری بیانات نہ دے۔ اُن کا کہنا تھا کہ وزیر کی کوئی ذاتی رائے نہیں ہوتی۔

وزیر اعظم نے کہا کہ کوئی وفاقی وزیر حساس اور مذہبی معاملات پربات نہیں کرے گا۔ذرائع کے مطابق کابینہ اجلاس کے دوران وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے شیریں مزاری کے بعض بیانات پر اعتراض اُٹھایا تھا اور کہا تھا کہ سب سے زیادہ شیریں مزاری بولتی ہیں۔

ذرائع کے مطابق یہ معاملہ انرجی کمیٹی کی سمری سے شروع ہوا، انرجی کمیٹی کی سمری اجلاس شروع ہونے کے بعد سرکولیٹ کی گئی جس پر شیریں مزاری نے اعتراض اٹھایا۔

شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ اگر سمری وقت پر سرکولیٹ نہیں ہوگی تو ہم پڑھ نہیں پائیں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ شیریں مزاری کی یہ بات اسد عمر کو گراں گزری۔ذرائع کے مطابق کابینہ اجلاس میں ملکی سیاسی صورتحال اور اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) پر تفصیلی بات چیت کی گئی۔

کابینہ اجلاس میں نواز شریف کی صحت کا بھی چرچہ رہا۔ذرائع کے مطابق اس موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کی اے پی سی سے کوئی خطرہ نہیں، اے پی سی کے مقاصد سے پوری قوم آگاہ ہے۔اجلاس میں کابینہ ارکان نے کہا کہ اے پی سی ابو بچاؤ مہم ہے۔

خواتین اوربچوں کے تحفظ سے متعلق بل کے مسودے پر مشیر برائے پارلیمانی امور بابر اعوان اور مشیر برائے داخلہ شہزاد اکبر نے کابینہ کو بریف کیا۔اس موقع پر وزیراعظم نے ہدایت کی کہ بل فوری طورپرکابینہ کمیٹی برائے قانونی سازی میں پیش کیا جائے۔تاکہ اُ س پر عملدرآمد شروع ہوسکے۔

وزیراعظم عمران خان نے اسلام آباد میں گرین ایریا پر جیل کی تعمیر پر بھی ناراضی کا اظہار کیا۔وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں کا شکار ہے، گرین ایریا کا تحفظ حکومت کی ترجیح ہے۔

Related Posts