وطنِ عزیز پاکستان سمیت دنیابھر میں مسیحی برادری آج کرسمس کا مذہبی تہوار منا رہی ہے جسے عیدِ ولادت المسیح بھی کہا جاتا ہے۔
رواں برس کرسمس کا تہوار اِس لحاظ سے مختلف رہا کہ دنیا بھر میں مسیحی برادری نے کورونا ایس او پیز کا خیال رکھتے ہوئے عید ولادت المسیح منائی۔
سانتا کلاز مسیحی مذہبی تہوار کرسمس کا ایک اہم افسانوی کردار ہے جس کے بارے میں مشہور ہے کہ وہ نیک بچوں کیلئے تحائف لاتا ہے اور قطبِ شمالی میں ایسی جگہ رہتا ہے جس کا کسی کو علم نہیں۔
مسیحی مذہب کی اہم شخصیت آرچ بشپ کراچی کارڈینل جوزف کوٹس نے کرسمس کے موقعے پر مسیحی برادری کو اہم پیغام جاری کیا۔
اپنے پیغام میں آرچ بشپ کراچی کارڈینل جوزف کورٹس نے کہا کہ ہم کرسمس کی بڑی عید منانے کیلئے 4 ہفتوں تک روحانی تیاری کرتے ہیں جسے آمد کے ایام کہا جاتا ہے جس کے 4 اتوار ہوتے ہیں۔
یہ تہوار بچوں، بڑوں اور خواتین سمیت گھر کے ہر فرد کیلئے خوشیوں سے بھرپور ہے جس کے دوران خاص طور پر چھوٹے بچوں کی مسرت دیدنی ہوتی ہے جنہیں مائیں کرسمس کیلئے خصوصی طور پر تیار کرتی ہیں۔
موجودہ حالات کے تناظر میں رواں برس پنجاب سمیت ملک بھر میں کرسمس کے تہوار کے دوران مسیحی برادری کے تحفظ کیلئے سیکیورٹی کے خاص انتظامات کیے گئے۔
یسوع مسیح کی پیدائش سے مخصوص کرسمس کے موقعے پر مسیحی برادری کا عقیدہ یہ ہے کہ اس روز یسوع مسیح زمین پر آ تے ہیں اور مسیحیوں کو ان کے استقبال کیلئے روحانی طور پر تیار ہونا چاہئے تاکہ وہ انہیں پہچان سکیں۔
مذہبی تہوار ہونے کے باعث کرسمس کے موقعے پر مذہبی مجالس منعقد ہوتی ہیں، خاص عبادتیں سرانجام دی جاتی ہیں اور سماجی تقریبات ہوتی ہیں جن میں کرسمس ٹری، تحائف کا لین دین، سانتا کلاز کی آمد اور عشائے کرسمس قابلِ ذکر ہیں۔
رواں برس کورونا ایس او پیز کے تحت ماسک کے استعمال کے ساتھ ساتھ سماجی فاصلے کے اہتمام سمیت دیگر احتیاطی تدابیر ملحوظِ خاطر رکھتے ہوئے کرسمس کا تہوار منایا گیا۔
گرجا گھروں کو کرسمس کیلئے خاص طور پر سجایا گیا جہاں مسیحی عوام نے مذہبی تہوار کے دوران عبادات کی ادائیگی کے بعد ملک کی تعمیر و ترقی اور خوشحالی کیلئے دعائیں کیں۔