کراچی: قومی ائیر لائن (پی آئی اے) کا 100 مسافروں کو لے کر جانے والا طیارہ جناح ائیرپورٹ کے قریب گر کر تباہ ہوگیا ہے۔
پی آئی اے کا ائیر بس اے 320 مسافر بردار طیارہ کراچی کے علاقے ملیر کینٹ میں ماڈل کالونی کے رہائشی علاقے کے قریب تباہ ہوا جس کے مسافر لاہور سے کراچی آ رہے تھے۔
پاک فوج کےشعبۂ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق پاک فوج کی کوئیک ری ایکشن فورس اور رینجرز سندھ کے اہلکار جائے حادثہ پر پہنچ گئے ہیں اور شہری انتظامیہ کے ساتھ مل کر ریسکیو کی کوششیں شروع کردی گئی ہیں۔
Update #PIA Incident:
Army Quick Reaction Force & Pakistan Rangers Sindh troops reached incident site for relief and rescue efforts alongside civil administration.
Details to follow.— DG ISPR (@OfficialDGISPR) May 22, 2020
ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق پاکستان آرمی ایوی ایشن کے ہیلی کاپٹرز طیارہ حادثے سے ہونے والے نقصانات کا اندازہ لگانے کے لیے جائے حادثہ پر موجود ہیں اور ریسکیو کی کارروائیوں کا بھی جائزہ لیا جارہا ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق شہری سرچ اینڈ ریسکیو ٹیموں کو بھی مؤثر ریسکیو کارروائیوں کیلئے جائے حادثہ کی طرف بھیجا جا رہا ہے۔
Update #PIA Incident:
Pak Army Aviation helicopters flown for damage assessment and rescue efforts.
Urban Search & Rescue Teams are being sent on site for rescue efforts.— DG ISPR (@OfficialDGISPR) May 22, 2020
سول ایوی ایشن اتھارٹی نے تباہ ہونے والے مسافر بردار طیارے کی مدد کیلئے ایک ٹیم روانہ کردی ہے جبکہ اب تک 8 افراد کی میتیں اور 10 زخمی افراد قریبی ہسپتال منتقل کردئیے گئے ہیں جبکہ طیارے میں فنی خرابی پیش آنے پر پائلٹ نے کنٹرول ٹاور کو اطلاع دینے کی کوشش کی تھی۔
پائلٹ کے مطابق طیارے کے لینڈنگ گیئر میں تکنیکی خرابی پیدا ہوئی تھی تاہم خرابی کے حوالے سے گائیڈ لائن دینے کے دوران ہی طیارہ ریڈار سے غائب ہوگیا اور اس کی تکنیکی مدد نہ کی جاسکی۔
سیکنڈ لیفٹیننٹ بالاچ بگٹی پاسنگ اوٹ کے بعد پہلی بار گھر جارہا تھا . طیارہ کے حادثہ میں شہادت نصیب ہوئی.
دوسری جانب پی آئی اے نے حادثے کا شکار ہونے والے طیارے کے مسافروں کی فہرست جاری کردی، طیار ے میں 85 مسافر اور عملے کے 6 ارکان سوار تھے،پی آئی اے کا کہنا ہے کہ مسافروں میں 51 مرد مسافر،31 خواتین اور 9 بچے شامل تھے،طیارے میں سوار افراد کے نام درج ذیل ہیں۔
فتح الہٰی، رحیم زین، کاشف، شبیراحمد، رضوان احمد، بلال احمد یاسمین اکبانی، فروا علی، ارمغان علی، فوزیہ ارجمند، محمد ایس اسلم، محمد عطااللّٰہ، رائے عطااللّٰہ طیاریمیں سوار تھے،پی آئی اے کے مطابق مسافروں میں نیلم برکت علی، فریحہ بشارت، مرزا محمد بیگ، حفصہ چودھری بھی شامل ہیں، جبکہ مہرین دانش، بیگم دلشاد، احمد دلشاد، سائمن ایرک بھی مسافروں میں شامل تھے۔
دیگر مسافروں میں مسٹرفاروقی، اسماعیل فاروقی، عنایہ فاروقی، شہریار فضل بھی شامل ہیں، جبکہ مسزخالدہ، احمد مجتبی خان، رضوانہ خاتون، بالاچ خان بھی شامل ہیں۔ناذیہ معراج، ظفرمسعود، سعد محمود، طاہرہ محمود بھی شامل ہیں،پی آئی اے کی فہرست کے مطابق مسافروں میں مبشر محمد، شعیب محمد، عثمان محمد،صادق محمد بھی شامل ہیں۔
جبکہ براہیم محمد، زبیر محمد، سلیم محمد،زوہیب محمد اسامہ محمد، علوینہ مصطفی، سینئر صحافی انصارنقوی بھی شامل ہیں،مسافروں میں کریم نوید، فیروزے، شہنازپروین،قادرمسیح فرحان قادر، وحیدہ رحمان، فضل رحمان، آصف راجہ بھی شامل ہیں۔
حادثے کا شکار طیارے میں عماررشید، فریال رسول، ردا رفعت، سارہ عبدالراہی، محمد شبیر، محمد شہیر، کرن شاہد، اقرا شاہد، سید دانش شاہ، السہ شہریار بھی شامل ہیں،دیگر مسافروں میں رایان شہریار، خالد شیردل، ثریا کریم، سیدہ عائشہ، سید محمد بھی شامل ہیں، جبکہ سید محمد، سیدعیدن،محمدطاہر،نوشین طاہر،محمد طارق بھی شامل ہیں،پی آئی اے طیارے میں مہان طارق، محمد وقاص، آئمہ وقاص، ندا وقاص، محمدیارخان، وقاص یونس، حمزہ یوسف، کریم زاہد بھی شامل ہیں۔
سندھ اسمبلی میں پاکستان تحریکِ انصاف کے پارلیمانی لیڈر و مرکزی نائب صدر حلیم عادل شیخ بھی جائے حادثہ کیلئے روانہ ہوگئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کراچی ائیرپورٹ کے نزدیک ماڈل کالونی کاظم آباد میں پی آئی اے کا طیارہ تباہ ہواجس میں موجود مسافروں اور متاثرہ افراد کی امداد کیلئے رضاکاروں کی ضرورت ہے۔
حلیم عادل شیخ نے پاکستان تحریکِ انصاف کے عہدیداران و کارکنان اور قرب و جوار کے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ مسافروں کی امداد کیلئے فوری پہنچیں اور امدادی سرگرمیوں میں حصہ لیں۔
ائیر پورٹ کے نزدیک ماڈل کالونی کاظم آباد میں پی آئ آے کا طیارہ کریش ہوا ہے ۔ تمام انصافینز اور قُب و جوار کے شہری فوری پنہچیں اور امدادی سرگرمیوں میں حصہ لیں pic.twitter.com/vW2i8HXSCp
— Haleem Adil Sheikh (@HaleemAdil) May 22, 2020