پی آئی اے نے یورپی ممالک میں تعینات عملے کو واپس بلانے کا فیصلہ کر لیا

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Fake pilots: EU ban on PIA continues

کراچی:  قومی ائیر لائن (پی آئی اے) حکام نے فیصلہ کیا ہے کہ یورپی ممالک میں تعینات عملے کو وطن واپس بلایا جائے جبکہ یہ فیصلہ پروازوں کی بندش کے باعث کیا گیا۔

قومی ائیر لائن کے طیارے کے کراچی میں حادثے کے بعد پائلٹس کی اہلیت پر سوال اٹھائے گئے جس کے بعد یورپی ممالک نے پی آئی اے کی پروازوں پر پابندی لگا دی جو تاحال جاری ہے۔

پی آئی اے کے طیارے یورپی ممالک میں آمدورفت جاری نہیں رکھ سکتے جس کے باعث انتظامیہ نے یورپی عملے کو واپس بلانے کا فیصلہ کر لیا۔ سب سے پہلے اوسلو، میلان، بارسلونا اور کوپن ہیگن سے عملہ واپس بلایا جائے گا۔

حکام کا کہنا ہے کہ کام نہ ہونے کے باعث عملے کو یورپ میں رکھنا بے سود ہے۔ پی آئی اے کے جنرل سیلز ایجٹ یورپ اسٹیشن میں کام جاری رکھ سکتے ہیں۔

ترجمان پی آئی اے نے کہا کہ رواں ہفتے ہی عملے کو یورپ سے واپس بلا لیا جائے گا۔ ابتدائی طور پر 4 یورپی ممالک سے عملے کو وطن واپسی کا حکم دیا جائے گا۔

یاد رہے کہ اِس سے قبل فیصلہ کیا گیا کہ  ہوا بازی کی بین الاقوامی آڈٹ ٹیم قومی ایئر لائن کا مکمل آڈٹ کرے گی۔تفصیلات کے مطابق ہوا بازی کی بین الاقوامی آڈٹ ٹیم اگلے مہینے پاکستان کا دورہ کرے گی، ایاٹا آپریشنل سیفٹی آڈٹ (آئی او ایس اے) ٹیم پی آئی اے کا مکمل آڈٹ کرے گی۔

آڈٹ کا مقصد پی آئی اے کے سیفٹی میعار اور طیاروں کی جانچ پڑتال ہے، ایئر لائنز کا ہر دو سال بعد اس سلسلے میں دوبارہ جائزہ لیا جاتا ہے۔انٹرنیشنل ایئر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن (آئی اے ٹی اے) کے تحت تجارتی ہوا بازی کی حفاظت کی کارکردگی کے نتائج جاری کیے جاتے ہیں۔

مزید پڑھیں:  پی آئی اے کا مکمل آڈٹ کرانے کا فیصلہ

Related Posts