پشاور ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو ہدایت کی ہے کہ خیبرپختونخوا میں سینیٹ انتخابات کے حوالے سے 60 دن کے اندر فیصلہ کریں۔
یہ حکم ایک ٹکنوکریٹ سیٹ کے امیدوار کی درخواست پر جاری کیا گیا۔ جسٹس ایس ایم عتیق شاہ نے چھ صفحات پر مشتمل فیصلے میں الیکشن کمیشن کو قانون کے مطابق سینیٹ انتخابات کے حوالے سے فیصلہ کرنے کی ہدایت دی۔
یہ درخواست اس وقت دائر کی گئی جب الیکشن کمیشن نے خیبرپختونخوا میں سینیٹ انتخابات کو اس بنیاد پر ملتوی کر دیا تھا کہ خواتین کے لیے مخصوص نشستوں پر منتخب ہونے والی ارکان کی حلف برداری کے حوالے سے تنازعہ زیر التوا ہے۔
ایڈیشنل رجسٹرار نے توہین عدالت کے نوٹس کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا
درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ “سینیٹ خیبرپختونخوا کی نمائندگی کے بغیر نامکمل ہے۔” چیف جسٹس اشتیاق ابراہیم نے استفسار کیا، “کیا مخصوص نشستوں کے کیس میں سپریم کورٹ کا تفصیلی فیصلہ جاری ہو چکا ہے؟” وکیل نے جواب دیا کہ “فیصلہ جاری ہو چکا ہے لیکن اس پر عملدرآمد نہیں ہو رہا۔”
الیکشن کمیشن کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ سپریم کورٹ سے رہنمائی کے لیے نظرثانی درخواست دائر کی گئی ہے۔ درخواست گزار کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ “ایک سینیٹر کی مدت چھ سال کی ہوتی ہے لیکن خیبرپختونخوا کے سینیٹرز کا ابھی تک انتخاب نہیں ہوا۔”
الیکشن کمیشن نے اپنے فیصلے میں سپریم کورٹ میں مخصوص نشستوں کی تقسیم سے متعلق زیر سماعت کیس کو انتخابات ملتوی کرنے کی وجہ قرار دیا تھا۔
پشاور ہائی کورٹ نے اب الیکشن کمیشن کو حکم دیا ہے کہ وہ دیے گئے وقت کے اندر انتخابات کے حوالے سے فیصلہ کرے۔