پاکستان نے آئی ایم ایف کو پیٹرولیم مصنوعات پر لیوی بڑھانے کی یقین دہانی کرادی

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پاکستان نے آئی ایم ایف کو پیٹرولیم مصنوعات پر لیوی بڑھانے کی یقین دہانی کرادی
پاکستان نے آئی ایم ایف کو پیٹرولیم مصنوعات پر لیوی بڑھانے کی یقین دہانی کرادی

اسلام آباد: مہنگائی سے متاثرہ عوام کے لئے ایک اور بری خبر سامنے آگئی، وفاقی حکومت نے بدھ کو بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے مطالبے پر ستمبر سے پیٹرول اور ڈیزل پر پیٹرولیم لیوی بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات پر لیوی 50 روپے تک بڑھانا آئی ایم ایف کی قرض پروگرام کی بحالی کے لیے شرائط میں سے ایک ہے۔

اس وقت پیٹرول لیوی 20 روپے اور مٹی کے تیل کی لیوی 10 روپے ہے جب کہ حکومت نے رواں مالی سال پیٹرولیم مصنوعات پر لیوی کی مد میں 855 ارب روپے وصول کرنے کا ہدف رکھا ہے۔

آئی ایم ایف کو بھیجے گئے لیٹر آف انٹینٹ میں – وزیر اعظم اور وزیر خزانہ کے دستخط کے بعد – پاکستان نے عالمی مالیاتی ادارے کو یقین دلایا ہے کہ وہ مرحلہ وار پیٹرولیم لیوی کو 50 روپے فی لیٹر تک بڑھا دے گا۔

اطلاعات کے مطابق یکم ستمبر سے پیٹرول پر لیوی میں 10 روپے کا اضافہ کیا جائے گا جس سے فی لیٹر پیٹرول پر کل لیوی 30 روپے ہو جائے گی۔

اسی طرح ڈیزل پر پیٹرولیم لیوی 5 سے 15 روپے فی لیٹر تک بڑھائی جائے گی۔

آنے والے مہینوں میں اس میں ہر ماہ 5 روپے کا اضافہ کیا جائے گا تاکہ جنوری 2023 تک پیٹرولیم مصنوعات پر لیوی کو 50 روپے تک لے جایا جا سکے۔

صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل نے کہا کہ 12 اگست کو موصول ہونے والی دستاویز کو ان کے اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کے قائم مقام گورنر مرتضیٰ سید کے دستخطوں کے بعد آئی ایم ایف کو بھیجا گیا تھا۔

مزید پڑھیں:امریکی ڈالر کی قیمت میں کمی کے ثمرات، اسٹیل کی قیمت کم ہونے لگی

اس پیشرفت نے IMF کے 29 اگست کو ہونے والے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس کے لیے راہ ہموار کی ہے، جہاں ساتویں اور آٹھویں جائزے کی منظوری اور توسیعی فنڈ سہولت (EFF) کے تحت 1.17 بلین ڈالر کی قسط جاری کرنے کی پاکستان کی درخواست پر غور کیا جائے گا۔

Related Posts