پاکستان پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن نے اپنے مطالبات کے حق میں ملک گیر ہڑتال کا اعلان کردیا، جس سے ملک میں بڑے پیمانے پر بحران کا خدشہ ہے۔
ذرائع ابلاغ کی رپورٹس کے مطابق ایسوسی ایشن نے پیٹرولیم ایکٹ 1934 میں ترمیم کو مسترد کر دیا ہے اور حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنا فیصلہ واپس لے۔ پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن نے خبردار کیا ہے کہ اگر ان کا مطالبہ تسلیم نہ کیا گیا تو وہ ملک گیر ہڑتال کریں گے۔
کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین پٹرولیم ڈیلرز عبدالسمیع خان نے کہا کہ پیٹرولیم ایکٹ میں ترمیم کسی صورت برداشت نہیں کریں گے اور ملک بھر میں احتجاجا تمام پٹرول پمپس بند کردیں گے۔
عبدالسمیع خان کا کہنا تھا کہ ایکٹ میں ترمیم سے ڈپٹی کمشنر اور اسٹنٹ کمشنر کو اختیارات مل جائیں گے اور وہ کسی بھی پمپ کو سیل کردیں ان اقدامات سے کرپشن بڑھے گی۔
انھوں نے بتایا کہ وزیرپٹرولیم سے ڈیلرز ایسوسی ایشن کا وفد پیر کو حتمی مذاکرات کرےگا، اگر حکومت سے مذاکرات کامیاب نہ ہوئے تو سخت فیصلے کریں گے، جس میں پیٹرول پمپس کی بندش بھی شامل ہیں۔
ممبر پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن راجہ وسیم نے کہا کہ بیورو کریسی کو اتنے اختیارات نہیں دینے چاہئیں، اسمگلنگ روکنے سے متعلق ہم ان کو سپورٹ کرتے ہیں۔
پیٹرولیم ڈیلرز کے وائس چیئرمین ملک خدا بخش کا کہنا تھا کہ اس وقت بھی ملک میں 40 فیصد ایرانی اسمگل ڈیزل فروخت ہورہا ہے۔