کراچی : پیک فرینز اپنے صارفین میں خوشیاں بکھیرنے کے لیے سرگرم ہے اور وہ ایسا نہ صرف اپنی مصنوعات کے ذریعے کرتے ہیں بلکہ دیگر اقدامات بھی کرتے رہتے ہیں۔
اس سال پیک فرینز نے کراچی بائینیل ٹرسٹ کے تعاون سے پیک فرینز ایمرجنگ آرٹسٹ پرائز متعارف کرایا ہے جس کا مقصد ایسے نوجوان فنکاروں کی قدر افزائی کرنا ہے جنھوں نے غیرمعمولی ذہانت اور صلاحیت کو مظاہرہ کیا ہو۔
اس سال کے ونر، ارسلان ناصر/نصیر تھے جنھیں، کراچی بائینیل 2019 کے افتتاحی تقریب کے موقع پرخصوصی تمغہ پیش کیا گیا۔کراچی بائینیل ہر دو سال بعد منعقد ہوتا ہے جس کا مقصد ابھرتے ہوئے فنکاروں کو ایک پلیٹ فارم مہیا کرنا ہے تاکہ وہ اپنا کام لوگوں کے سامنے پیش کریں۔
مزید پڑھیں : فچ ریٹنگز: پاکستان ایز آف ڈوئنگ انڈیکس کے 10 بہترین ممالک میں شامل
اس سال، پورے پاکستان سے تعلق رکھنے والے متعدد فنکاروں سمیت دنیا کے دیگر ممالک سے تعلق رکھنے والے فنکاروں نے بھی شرکت کی۔ اس سال کا موضوع ’ماحول پر تباہ کن ترقیاتی فٹ پرنٹ ‘تھا۔
اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ارسلان ناصر/نصیر نے ، ماحول کے حوالے سے،دنیا کے اس حصے میں دیہی علاقوں کی شہری علاقوں میں تبدیلی سے پیدا شدہ خطرات کے بارے میں بات کی۔
اپنے فن کے ذریعے، انھوں نے کوشش کی تھی کہ دیہی علاقوں کی شہری علاقوں میں تیزی سے تبدیلی کے پہلے اور اہم ترین متاثرین یعنی اپنے شہر پرندوں کو ظاہر کر یں۔یہ پرندے روزانہ تعمیر ہونے والی بلند و بالا عمارتوں ، کمیونیکشن ٹاورز اور شہر بھر میں پھیلے تاروں میں تیزی سے ہوتے ہوئے اضافے سے متاثر ہو رہے ہیں۔
ایوارڈ کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے انگلش بسکٹ مینوفیکچررز کی منیجنگ ڈائریکٹر اور چیف ایگزیکٹو آفیسر، ڈاکٹر زیلاف منیر نے کہا،’’سماجی آگاہی میں اضافے کیلیے آرٹ بہترین ذریعہ ہے اور ای بی ایم چاہتا ہے کہ وہ اپنے وقت کے انتہائی اہم مسائل پر توجہ کو آگے بڑھانے میں مدد فراہم کرے۔
یہ بھی پڑھیں : انگلش بسکٹ کے لیے پاکستان میں ’’ملازمت کرنے کی بہترین جگہ‘‘ کا اعزاز