لاہور: مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم کے اتحاد کو کسی صورت سبوتاژ نہیں ہونے دیں گے، انہوں نے کہا کہ اصولی فیصلہ ہوچکاہے کہ سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر ن لیگ کا ہوگا،اور اصول کے تحت تمام جماعتیں اس فیصلے کی پابند رہیں گے۔
جاتی امرا میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ مہنگائی نے عوام کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے، حکومت نے عوام کا کچھ نہیں چھوڑا، ابھی عوام سنبھلے نہیں اور ان پر مہنگائی کا ایک پہاڑ گرا دیا گیا ہے۔
مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ اسٹیٹ بینک کو عالمی اداروں کا ذیلی ادارہ بنایا جارہا ہے، یہ لوگ ملک کو کہاں پہنچانا چاہتے ہیں، حکومتی اقدامات ملکی دفاع کے لیے خطرہ بن چکے ہیں۔حال ہی میں بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا، مگر اب دوبارہ بجلی کی قیمتیں بڑھادی گئی ہیں۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم پوری طرح متحد ہے اور اس کی 9 جماعتیں ایک سوچ پر متحد ہیں، باہمی رابطوں سے معاملات حل کرنے کی کوشش کررہے ہیں، پیپلزپارٹی کی سی ای سی کے فیصلے کا انتظارکریں گے، ان سے کہیں گے کہ وہ 9 جماعتوں کے فیصلے پر غور کرے۔
اُن کا کہنا تھا کہ کیا نیب اداروں کی خدمت اور ترجمانی کے لیے بنا ہے؟ مریم نواز کی پیشی کے موقع پر پی ڈی ایم کے کارکن اور رہنما موجود ہوں گے۔ نیب ایک کٹھ پتلی ادارہ ہے، نیب نے مریم نواز کو 26 مارچ کو طلب کیا ہے، اس طلبی نے ہمارے مؤقف کو ثابت کردیا، لیگی رہنما کی نیب طلبی کی جو وجوہات بتائی گئی ہیں اس نے نیب کو بے نقاب کردیا ہے۔
اس موقع پر بات کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ عمران خان کی نالائقی نے پورے ملک کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے، ان کا مستقبل ان کی اپنی کارکردگی سے جڑا ہوا ہے، پی ڈی ایم کسی موقع پر حکومت کو پتلی گلی سے نکلنے کی اجازت نہیں دے گی۔
مریم نواز نے کہا کہ کوشش ہے کہ پی ڈی ایم میں شامل تمام جماعتیں متحد رہیں، پیپلزپارٹی کا اپنا فیصلہ ہے کہ وہ پی ڈی ایم کے ساتھ رہے یا نہ رہے، سینیٹ الیکشن میں تمام جماعتیں یوسف رضا گیلانی کی حمایت کررہی تھیں، اور اب اصولی فیصلہ ہو چکا ہے کہ سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر (ن) لیگ کا ہوگا۔
اس سے قبل پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان مسلم لیگ (ن) کی قیادت سے ملاقات کے لئے جاتی امراء پہنچے، جہاں ان کا استقبال مریم نواز، حمزہ شہباز، رانا ثنااللہ اور پرویز رشید سمیت دیگر رہنماؤں نے کیا۔ ملاقات میں مسلم لیگ (ن) کے قائد نوازشریف بھی ویڈیو لنک کے ذریعے شامل ہوئے۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ جاتی امراء بیٹھک میں سیاسی صورتحال اور لانگ مارچ کے حوالے سے بات اور پیپلزپارٹی کے استعفے نہ دینے پر تفصیلی مشاورت کی گئی۔ اس موقع پر شرکا کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم کی جانب سے لانگ مارچ ملتوی کرکے اپوزیشن کو سیاسی نقصان پہنچا۔
انہوں نے کہا کہ لانگ مارچ ملتوی کرنے سے کارکنوں میں اضطراب پایا گیا، اب حکومت کے خلاف جو بھی تحریک یا فیصلہ کیا جائے اس سے کوئی پیچھے نہ ہٹے، پیپلزپارٹی اتحاد کا اہم حصہ ہے اسے کسی صورت نظر نہیں کریں گے۔