لاہور: پاکستان کرکٹ ٹیم کی قیادت میں ایک بڑی تبدیلی کی خبریں گردش کر رہی ہیں اور امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ مڈل آرڈر بیٹر سعود شکیل کو نیا ٹیسٹ کپتان مقرر کیا جا رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق 29 سالہ سعود شکیل جو اس وقت نائب کپتان کے فرائض انجام دے رہے ہیں، شان مسعود کی جگہ لیں گے۔ یہ تبدیلی پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے ممکنہ طور پر متعارف کی جانے والی وسیع تر اصلاحات کا حصہ ہوگی۔
اگرچہ پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے باضابطہ اعلان تاحال سامنے نہیں آیا لیکن باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ فیصلہ تقریباً حتمی شکل اختیار کر چکا ہے۔
یہ قیادت کی تبدیلی ٹیم کے آئندہ ٹیسٹ میچز کی تیاری اور کوچنگ اسٹاف میں متوقع تبدیلیوں کے تناظر میں دیکھی جا رہی ہے۔ یاد رہے کہ شان مسعود کو نومبر 2023میں ٹیسٹ ٹیم کا کپتان مقرر کیا گیا تھا لیکن ان کی قیادت میں ٹیم خاطر خواہ کارکردگی نہ دکھا سکی۔
شان کی کپتانی میں پاکستان نے بارہ ٹیسٹ میچز کھیلے جن میں سے صرف تین میں فتح حاصل کی جبکہ نو میچز میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ 2023تا 2025میں پاکستان کی کارکردگی انتہائی مایوس کن رہی اور ٹیم پوائنٹس ٹیبل پر نویں نمبر پر رہی۔
شان مسعود کی قیادت میں پاکستان کو آسٹریلیا، بنگلہ دیش اور جنوبی افریقہ کے خلاف سیریز میں مکمل شکست کا سامنا کرنا پڑا جبکہ صرف سری لنکا اور انگلینڈ کے خلاف سیریز جیتی جا سکی۔ ویسٹ انڈیز کے خلاف دو میچز کی سیریز برابر رہی۔
شان کی ناقص حکمت عملی، غیر مستقل مزاجی اور غیر مؤثر فیصلوں پر سلیکٹرز اور ٹیم مینجمنٹ میں شدید تحفظات پائے جاتے ہیں۔
اس کے برعکس سعود شکیل نے اپنی بیٹنگ میں مستقل مزاجی، سنجیدگی اور تکنیکی مہارت کے ذریعے خود کو پاکستان کے قابلِ اعتماد ٹیسٹ بیٹر کے طور پر منوایا ہے۔
کیریئر آغاز سے اب تک ان کا بیٹنگ اوسط پچاس سے زائد رہا ہے جو ان کی کلاس اور تسلسل کو ظاہر کرتا ہے۔ یہی خوبیاں مستقبل میں پاکستان کی ٹیسٹ ٹیم کے لیے اہم سمجھی جا رہی ہیں۔
سعود کی قائدانہ صلاحیتیں حالیہ پاکستان سپر لیگ کے دسویں ایڈیشن میں بھی نمایاں ہوئیں جہاں انہوں نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی کپتانی نہایت سمجھداری سے کی۔
ان کی قیادت میں ٹیم نے نو میں سے چھ میچز جیت کر پوائنٹس ٹیبل پر سرفہرست مقام حاصل کیا اور پلے آف مرحلے کے لیے کوالیفائی کیا۔
اس ممکنہ تبدیلی کو پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کی مایوس کن کارکردگی کے بعد ٹیم کے مکمل ڈھانچے کی بحالی کا ابتدائی قدم تصور کیا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان کا اگلا ٹیسٹ مقابلہ اکتوبر دو ہزار پچیس میں شیڈول ہے، جب جنوبی افریقہ دو ٹیسٹ، تین ایک روزہ اور تین ٹی ٹوئنٹی میچز کے لیے پاکستان کا دورہ کرے گا۔