کوئٹہ: بلوچستان حکومت نے لاپتہ افراد کی بازیابی اور متعلقہ کیسز کا جائزہ لینے کیلئے پارلیمانی کمیشن قائم کیا ہے جبکہ یہ فیصلہ عدالتی حکم کے تناظر میں کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق وزارتِ داخلہ نے لاپتہ افراد کیلئے پارلیمانی کمیشن کیلئے باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کردیا جس کیلئے بلوچستان ہائیکورٹ کے 17 نومبر 2021 کے حکم کا حوالہ دیا گیا ہے۔
ناروے سے تعاون کو فروغ دینا چاہتے ہیں۔صدرِ مملکت
بلوچستان حکومت کا کہنا ہے کہ پارلیمانی کمیشن کو تمام متعلقہ کیسز کا جائزہ لینے اور لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے اعلیٰ اختیارات دئیے گئے ہیں۔ کمیشن کی سربراہی وزیر داخلہ بلوچستان کریں گے۔
صوبائی وزراء انجینئر زمرک خان اچکزئی، میر اسد اللہ بلوچ، رہنما جے یو آئی میر زبید علی ریکی اور پارلیمانی لیڈر بی این پی ملک نصیر شاہوانی لاپتہ افراد کمیشن کے اراکین میں شامل ہیں۔
ایڈیشنل چیف سیکریٹری زاہد سلیم کو لاپتہ افراد کے پارلیمانی کمیشن کا سیکریٹری بنایا گیا ہے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق کمیشن کو لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے کوششیں کرنے کی ذمہ داری دی گئی ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق لاپتہ افراد سے متعلق پارلیمانی کمیشن ایسے لاپتہ افراد کے اہلِ خانہ کی امداد اور تعاون کیلئے طریقہ کار بھی تشکیل دے گا جو دہشت گردی یا ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث نہ ہوں۔