کراچی : سندھ بھر میں محکمہ صحت کے ملازمین، پیرا میڈیکل اسٹاف ، نرسز اور ڈاکٹرز سراپا احتجاج بن گئے، دیگر صوبوں کی طرح سندھ میں بھی کورونا وائرس الاؤنس دینے کا مطالبہ کردیا۔
ملازمین کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت کے محکمہ صحت نے کورونا الاؤنس کی فراہمی کے لیے سمری مکمل کر کے محکمہ خزانہ کو ارسال کی تھی تاہم محکمہ خزانہ سندھ نے سمری مسترد کردی کہ صرف ان ملازمین کو کورونا الاؤنس ملے گا جو کورونا آئیسولیشن وارڈ میں ڈیوٹی سر انجام دے رہے ہیں۔
اس حوالے سے پیرا میڈکل اسٹاف اور ڈاکٹرز میں اشتعال پھیل گیا اور انہوں نے 3 روزہ علامتی ہڑتال کر کے یومیہ 2 گھنٹے او پی ڈی سندھ بھر میں بند رکھی ، ان کا کہنا ہے کہ احتجاج کا دائرہ بڑھ گیا تو سندھ میں طبی سہولیات کا بحران آجائے گا۔
حکومت سندھ نے اس کا کوئی نوٹس نہیں لیا تو ملازمین کراچی پریس کلب پہنچ گئے ، شدید احتجاج ریکارڈ کرایا ، ملازمین کا کہنا تھا کہ ہمارے مطابات پر سندھ حکومت کوئی توجہ نہیں دے رہی ،اس لیے اب ہم اسپتالوں کو تالا لگا دیں گے۔
ہم اپنی زندگیوں اور صحت کا رسک کیوں لیں، اس حوالے سے گرینڈ الائنس سندھ گورنمنٹ اسپتال کورنگی 5 کے صدر حنیف خان نے ایم ایم نیوز کو بتایا کہ سندھ حکومت ہمیشہ محکمہ صحت کے ملازمین کے ساتھ زیادتی کرتی آئی ہے۔
اس کے بر عکس پنجاب اور خیبر پختونخوا کی حکومتیں اپنے ملازمین کو تمام سہولتیں اور الاؤنسز فراہم کر رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کتنی مضحکہ خیز بات ہے کہ محکمہ خزانہ سندھ کہتا ہے کہ صرف کورونا آئیسولیشن وارڈ میں ڈیوٹی کرنے والے ملازمین کو کورونا الاؤنس ملے گا۔
انہوں نے کہا کہ جب مریض اسپتال میں آتا ہے تو اس میں کورونا وائرس ظاہر نہیں ہوتا اس کا عام او پی ڈی میں اس کا چیک اپ ہوتا ہے اور کئی ڈاکٹرز و پیرا میڈیکل اسٹاف اور نرسز اس کی خدمت کرتی ہیں۔
جب کورونا ٹیسٹ ہوتا ہے تب معلوم ہوتا ہے کہ یہ مریض کورونا وائرس سے متاثر ہو چکا ہے تاہم تب تک وہ مریض او پی ڈی کے ڈاکٹرز ، نرسز ، پیرا میڈیکل اسٹاف اور وہاں کے خاکروبوں تک کو متاثر کر چکا ہوتا ہے۔
مزید پڑھیں:کے الیکٹرک نے کراچی کی روشنیاں چھین لیں، اضافی بلنگ کا عذاب بھی مسلط