پاکستان کا جدید دفاعی ہتھیار ’’فتح راکٹ سسٹم‘‘ دنیا کی توجہ کا مرکز بن گیا

مقبول خبریں

کالمز

zia
امریکا کا یومِ قیامت طیارہ حرکت میں آگیا۔ دنیا پر خوف طاری
Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

(فوٹو؛فائل)

پاکستان کا جدید ترین دفاعی ہتھیار ’’فتح راکٹ سسٹم‘‘ ایک بار پھر دنیا کی توجہ کا مرکز بن گیا ہے جس نے حالیہ دفاعی معرکے “بُنیان مَّرْصُوْص” میں نہ صرف دشمن کی جارحیت کو مؤثر جواب دیا بلکہ دفاع وطن کی تاریخ میں ایک نیا باب رقم کیا۔

اس معرکے میں جہاں پاک فضائیہ نے دشمن کے 6 جدید جنگی طیاروں کو کامیابی سے نشانہ بنایا، وہیں زمینی محاذ پر فتح راکٹ سسٹم نے دشمن کے اہم دفاعی تنصیبات کو کامیابی سے تباہ کیا۔ ان میں بھارت کے تین رافیل طیاروں کی تباہی بھی شامل ہے، جو دشمن کی فضائی برتری کے خواب کو چکنا چور کرنے کے لیے کافی تھی۔

سکیورٹی ذرائع کے مطابق، فتح راکٹ سسٹم ایک مقامی طور پر تیار کردہ گائیڈڈ ملٹی لانچ راکٹ ٹیکنالوجی ہے، جس کی رینج 140 سے 700 کلومیٹر تک ہے۔ اس میں شامل فتح ون بیک وقت آٹھ اہداف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے، جب کہ فتح ٹو جدید نیویگیشن اور ایویونکس سے لیس ہے، جو ہدف پر غیر معمولی دقت سے ضرب لگاتا ہے۔

فتح تھری اور فتح فور کے جدید ورژنز نے پاکستان کو ایک ایسی دفاعی پوزیشن میں لاکھڑا کیا ہے، جہاں وہ نہ صرف فوری ردعمل دے سکتا ہے بلکہ دشمن کے کسی بھی حملے کا مؤثر توڑ بھی رکھتا ہے۔

دفاعی تجزیہ کار اس کامیابی کو پاکستان کی خود انحصاری اور دفاعی صنعت کی صلاحیت کا عملی مظاہرہ قرار دے رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ فتح راکٹ سسٹم دشمن کے لیے ایک دو ٹوک پیغام ہے کہ پاکستان دفاعی میدان میں کسی سے پیچھے نہیں، اور ملکی سرحدوں کے تحفظ کے لیے ہر لمحہ تیار ہے۔

معرکہ بُنیان مرصوص میں فتح راکٹ سسٹم کی کامیابی نہ صرف ایک عسکری فتح ہے بلکہ یہ اس بات کا بھی مظہر ہے کہ پاکستان اپنے دفاع میں مکمل خود کفیل ہو چکا ہے۔ یہ پیغام اب دنیا بھر کے دفاعی حلقوں تک پہنچ چکا ہے – پاکستان نہ صرف اپنی سرزمین کی حفاظت جانتا ہے بلکہ دشمن کو ہر محاذ پر مؤثر جواب دینے کی بھرپور صلاحیت بھی رکھتا ہے۔

Related Posts