پاکستان میں حالیہ مہینوں میں بارشوں میں 40 فیصد کمی کے باعث خشک سالی کا خطرہ بڑھ گیا ہے، اور اس کا اثر مختلف علاقوں، خاص طور پر سندھ اور بلوچستان میں واضح ہو رہا ہے۔
پاکستان کے محکمہ موسمیات کے مطابق، گزشتہ چار ماہ کے دوران ملک بھر میں بارشوں میں نمایاں کمی آئی ہے۔ سندھ میں 52 فیصد، بلوچستان میں 45 فیصد اور پنجاب میں 42 فیصد کمی دیکھی گئی ہے۔
اس کمی کا اثر یہ بھی ہو سکتا ہے کہ گرمیوں کا موسم پہلے شروع ہو جائے، اور آئندہ دنوں میں درجہ حرارت میں اضافے کا امکان ہے۔
پنجاب کے کئی علاقوں جیسے پوٹھوہار، لیہ، بھکر اور ملتان میں خشک سالی کی ہلکی علامات ظاہر ہونا شروع ہو چکی ہیں، اور توقع ہے کہ یہ صورتحال مزید بگڑے گی، خاص طور پر ان علاقوں میں جہاں بارشوں پر انحصار کیا جاتا ہے۔
اسی طرح کے خشک سالی کے آثار راجن پور، بہاولپور اور سرگودھا جیسے علاقوں میں بھی نظر آ رہے ہیں۔ سندھ کے بڑے شہر جیسے کراچی، حیدرآباد اور بدین، اور بلوچستان کے مختلف شہروں میں بھی خشک سالی کے ابتدائی آثار دیکھے جا رہے ہیں۔
محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ اگر بارشوں کی کمی کا سلسلہ جاری رہا، تو صورتحال مزید بگڑ سکتی ہے، اور ملک بھر میں خشک سالی اور ہیٹ ویو کے خطرات بڑھ سکتے ہیں۔
اس کے علاوہ، پاکستان کے بیشتر علاقوں میں سرد اور خشک موسم کا سامنا ہوگا، جبکہ شمالی علاقوں میں ہلکی بارش اور برفباری کی توقع ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق، کشمیر، گلگت بلتستان اور خیبرپختونخوا کے بعض شمالی علاقے میں بارش اور برفباری متوقع ہے۔
چترال، دیر، سوات، شانگلہ، کوہستان، مانسہرہ، بٹگرام، ایبٹ آباد اور وزیرستان کے بلند پہاڑی علاقوں میں ہلکی برفباری متوقع ہے۔
پنجاب میں موسم سرد اور خشک رہنے کا امکان ہے، اور سندھ کے بیشتر علاقوں میں بھی یہی صورتحال رہے گی۔
بلوچستان کے بیشتر اضلاع میں سرد موسم اور کچھ جگہوں پر بادلوں کا امکان ہے، جبکہ کوئٹہ، زیارت، چمن، پشین، قلعہ عبداللہ، برخان اور چاغی کے بلند علاقوں میں ہلکی بارش اور برفباری ہو سکتی ہے۔
اسلام آباد اور اس کے ارد گرد کے علاقوں میں سرد موسم اور جزوی طور پر ابر آلود آسمان کی پیشگوئی ہے۔ شمالی علاقوں جیسے کشمیر اور گلگت بلتستان میں آسمان ابر آلود رہنے کے ساتھ ساتھ بارش اور برفباری کا امکان ہے۔