نواز شریف کے وارنٹس کی تعمیل پر عدالت میں پاکستانی ہائی کمیشن کا جواب داخل

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

نواز شریف کے وارنٹس کی تعمیل پر عدالت میں پاکستانی ہائی کمیشن کا جواب داخل
نواز شریف کے وارنٹس کی تعمیل پر عدالت میں پاکستانی ہائی کمیشن کا جواب داخل

اسلام آباد: برطانیہ میں پاکستانی ہائی کمیشن نے سابق وزیرِ اعظم اور مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کے وارنٹس کی تعمیل پر تحریری بیانات جمع کروا دئیے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق عدالت نے ایون فیلڈ اور العزیزیہ ریفرنسز میں ملزم نواز شریف کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے جن کی تعمیل کرانے کیلئے پاکستانی ہائی کمیشن کے افسران نے کارروائی شروع کی جس کی تفصیلات سے متعلق تحریری بیانات آج اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کرائے گئے۔

برطانیہ میں پاکستانی ہائی کمیشن کے افسران نے 2 بار ذاتی حیثیت سے جبکہ 1 بار رائل میل کے ذریعے وارنٹ گرفتاری تعمیل کرانے کی کوشش کی جس پر ہائی کمیشن پاکستان لندن کے فرسٹ سیکریٹری دلدار ابڑو اور راؤ عبدالحنان نے تحریری بیانات جمع کرائے ہیں۔

تحریری  بیان میں دلدار علی ابڑو نے کہا کہ نواز شریف کے صاحبزادے کے سیکریٹری وقار احمد سے میری ٹیلیفونک گفتگو ہوئی۔ ہائی کمیشن سے اجازت حاصل کرنے کے بعد 23 ستمبر کی تاریخ پر اتفاق ہوا تاہم وقار نے وارنٹ کی وصولی سے معذرت کے ساتھ انکار کردیا۔

دوسری جانب قونصلر اتاشی راؤ عبدالحنان کا بھی تحریری بیان میں کہنا ہے کہ لندن میں سابق وزیرِ اعظم کی رہائش گاہ پر 17 ستمبر کو شام کے وقت گیا جہاں ان کے ذاتی ملازم یعقوب نے وارنٹ وصولی سے معذرت کی جس کی وجہ سے وارنٹ گرفتاری کی تعمیل میں ناکامی ہوئی۔ 

یہ بھی پڑھیں: نواز شریف پر مقدمہ حکومت نے درج نہیں کرایا۔پولیس

Related Posts