پاکستانی نژاد سعودی شہری کو ملک بدر کردیا گیا، اعلیٰ حکام سے داد رسی کی اپیل

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پاکستانی نژاد سعودی شہری کو ملک بدر کردیا گیا، اعلیٰ حکام سے داد رسی کی اپیل
پاکستانی نژاد سعودی شہری کو ملک بدر کردیا گیا، اعلیٰ حکام سے داد رسی کی اپیل

اسلام آباد:سعودی عرب میں پیدا ہونے والے ضیاء بلوچ کو سعودی عرب سے پاکستان ملک بدر کر دیا گیا ہے۔

ڈیرہ غازی خان سے تعلق رکھنے والے ضیاء بلوچ کے والدین 50 سال سے سعودی عرب میں مقیم ہیں،ایم ایم نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ضیاء بلوچ آبدیدہ ہو گیا اس کا کہنا تھا کہ میرا سارا خاندان سعودی عرب میں مقیم ہے جب کہ میرے دادا دادی سعودی عرب میں اپنی زندگی گزار کر فوت ہوچکے ہیں اور وہیں دفن ہیں۔

میں عرصہ چار سال قبل سعودی عرب میں ایک پرائیویٹ ٹرانسپورٹ کمپنی الخالد جس کے مالک کا نام خالد زامل شریف کے ساتھ عرصہ سات مہینے سے بطور ڈرائیور کام کر رہا تھا اور مالک کے ساتھ 1900 ریال اور تنخواہ کا معاہدہ ہوا تھا اور ہر ماہ کمپنی کا مالک میری تنخواہ سے کچھ پیسے کاٹ لیتا تھا جبکہ ویزہ رینول اور دیگر اخراجات اقامہ وغیرہ کی فیس مذکورہ کمپنی کے ذمے تھی۔

عرصہ دو ماہ بعد جب میں نے کمپنی کے مالک سے پیسوں کی کٹوتی کے بارے میں پوچھا تو مجھے کمپنی کے مالک نے بتایا کہ گورنمنٹ فیس کی کٹوتی کی جا رہی ہے جو ہر ماہ کی جائے گی میں نے کمپنی کے مالک کے خلاف اس فراڈ کی بابت کیس دائر کرنا چاہا تو معلوم ہوا کہ پاکستانی ایمبیسی سے رجوع کریں۔

جب میں نے پاکستانی ایمبیسی میں متعدد مرتبہ چکر لگائے تو مجھے ذلیل و خوار کیا گیا نہ تو کیس دائر ہوا اور نہ ہی ایمبیسی کی طرف سے میری داد رسی کی گئی، میں ڈیڑھ سال تک در بدر کی ٹھوکریں کھاتا رہا اور بعدازاں ویزا کی میعاد ختم ہونے کی وجہ سے مجھے بلیک لسٹ کردیا گیا۔

بلیک لسٹ ہونے کی وجہ سے مجھے جیل میں بند کر دیا گیا اور مجھے پاکستان ڈی پورٹ کر دیا گیا،بلیک لسٹ کر کے مجھے تین سے پانچ سال کے لیے کسی بھی بیرون ملک سفر کرنے سے روک دیاگیا۔

پاکستان میں چار سال سے زائد عرصہ ہوچکا ہے میں نے پاکستان میں موجودگی کے دوران انتہائی کوشش کی کہ مجھے کسی طریقے سے انصاف مل سکے لیکن مجھے آخری پیغام میرے کیس کی بابت مورخہ 5 جولائی 2019 کو ملا جس میں واضح لکھا ہوا تھا کہ مجھے ڈی پورٹ کیا گیا ہے میں اس بات پر حیران ہوں کہ میں سعودی عرب میں پیدا ہونے کے باوجود پاکستان میں دھکے کھا رہا ہوں۔

میرا کیس ایف آئی اے اور فارن آفس میں چل رہا ہے،خدارا وزیراعظم عمران خان صاحب اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی صاحب میرا مسئلہ جلد از جلد حل کریں، میں پاکستان میں بے یارومددگار ہوں، میرا یہاں پر کوئی رشتہ دار نہیں ہے،نہ ہی میرا کوئی روزگار ہے اور نہ ہی رہنے کے لئے گھر ہے،مجھے انصاف دلایا جائے۔

Related Posts