پاکستان میں ماہ رمضان المبارک کے دوران گزشتہ 10 سالوں میں دہشت گرد حملوں میں سب سے زیادہ اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
پاک انسٹی ٹیوٹ فار پیس اسٹڈیز کے مطابق رمضان کے دوران کم از کم 84 حملے ریکارڈ کیے گئے جبکہ گزشتہ سال اسی مدت میں یہ تعداد صرف 26 تھی۔
حملوں میں اضافہ پاکستانی طالبان کے نومبر 2022 میں جنگ بندی سے یکطرفہ طور پر نکلنے اور بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) کی بڑھتی ہوئی آپریشنل صلاحیتوں سے منسلک ہے۔
بی ایل اے نے 11 مارچ کو بلوچستان میں ایک مہلک ٹرین ہائی جیکنگ کے واقعے کی ذمہ داری قبول کی، جس میں کم از کم 25 افراد جان کی بازی ہار گئے۔
ایک اور تھنک ٹینک پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار کنفلکٹ اینڈ سیکورٹی اسٹڈیز نے رمضان کے پہلے تین ہفتوں میں 61 حملوں کی رپورٹ دی، جو پچھلے سال کے پورے مہینے میں ریکارڈ کیے گئے 60 حملوں سے تجاوز کر گیا۔
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ یہ رمضان گزشتہ ایک دہائی میں سیکورٹی فورسز کے لیے سب سے مہلک ثابت ہوا، جس میں 2 مارچ سے 20 مارچ کے درمیان 56 اہلکار ہلاک ہوئے۔