کابل: افغان صدر اشرف غنی کی جانب سے امریکا اور طالبان معاہدے کے تحت قیدیوں کو رہا نہ کرنے کے اعلان کے بعد افغان طالبان نے بھی بین الافغان مذاکرات سے انکار کردیا ہے۔
ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا تھا کہ امن معاہدے کی ایک شق کے تحت پانچ ہزار طالبان اسیروں کو رہائی نہیں مل جاتی تب تک کابل حکومت کے ساتھ مذاکرات ميں شرکت نہیں کريں گے۔
ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے افغان صدر اشرف غنی کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ امن معاہدے میں واضح طور پر لکھا ہے کہ 10 مارچ تک طالبان کے 5 ہزار سے زائد قیدیوں کو رہا کر دیا جائے گا۔
ذبیح اللہ مجاہد نے مزید کہا کہ اگر ایسا کردیا جاتا ہے تو ہی طالبان آئندہ مرحلے میں ہونے والے انٹرا افغان مذاکرات میں شریک ہوں گے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز افغان صدر اشرف غنی نے کہا تھا کہ امن معاہدے کے تحت 5 ہزار زیر حراست طالبان قیدیوں کی رہائی کا استحقاق امریکا کا نہیں بلکہ کابل حکومت کا ہے۔
اس سے قبل 29 فروری 2020 کو قطر کے دارالحکومت دوحہ میں امریکا اور افغان طالبان کے درمیان تاریخی امن معاہدہ ہوا تھا جس سے 18 سالہ جنگ کے خاتمے کے امکانات روشن ہوگئے ہیں۔