کورونا نے ہمارے معاشرے کو متاثر کیا، لاکھوں قیمتی جانیں ضائع ہوئیں، وزیر خارجہ

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

اقوامِ متحدہ بھارت کے نفرت انگیز بیانئے کا نوٹس لے، وزیرِ خارجہ
اقوامِ متحدہ بھارت کے نفرت انگیز بیانئے کا نوٹس لے، وزیرِ خارجہ

اسلام آباد: وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ کورونا وبا نے ہمارے معاشروں کو متاثر کیا ہے، کورونا وبا کی وجہ سے لاکھوں قیمتی جانیں ضائع ہوئیں اور ان گنت زندگیاں خراب ہوئیں۔

وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے ان خیالات کا اظہار جمعرات کو امریکہ، بیلیز، جرمنی، انڈونیشیا اور سینیگال کی مشترکہ میزبانی میں منعقدہ دوسرے عالمی کوویڈ 19 سربراہی اجلاس سے ورچوئل خطاب کرتے ہوئے کیا۔ امریکی صدر نے اپنے خطاب سے سربراہی اجلاس کا آغاز کیا جس کے بعد سینیگال اور انڈونیشیا کے صدور، جرمنی کے چانسلر اور بیلیز کے وزیر اعظم نے بھی اظہار خیال کیا۔

وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کورونا سے نمٹنے کے لیے عالمی ادارہ صحت، یونیسیف اور اداروں کے مابین ہم آہنگی پیدا کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنے قومی ردعمل کو تقویت دینے کے لیے ان اداروں کے ساتھ مل کر کام کرتا رہے گا۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ کورونا وبا مشکل وقت اور انسانوں کی ضروریات کو سمجھنے کا وقت تھا، کورونا وبا کے خلاف ہم سب نے ملکر جنگ کی، کورونا کے 26 ماہ کے بعد ہم اس ناقابل مثال وبا سے سبق حاصل کرنے کی پوزیشن میں ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: فوج کا سیاست سے کوئی لینا دینا نہیں، سیاستدان ادارے سے متعلق بیانات سے اجتناب کریں، آئی ایس پی آر

اُن کا کہنا تھا کہ ہم کورونا وبا سے مستقبل میں صحت لیے مسائل کے حل کے بارے میں سیکھ سکتے ہیں۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ صحت کے کسی بھی مسئلے سے نمٹنے کیلئے سائنس اور مانیٹرنگ اہم ہے، پاکستان بھی کورونا سے نمٹنے کیلئے ان اصولوں پر کاربند رہا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے کورونا سے نمٹنے کیلئے ویکسینیشن، بوسٹر ڈوز اور انفیکشن سے بچاؤ کی تدابیر پر کام کیا۔

مزید برآں وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہر ملک اور خطے کو اپنا لائحہ عمل تیار کرنا ہو گا، کورونا وبا کے خاتمے کیلئے چین کی زیرو کووڈ پالیسی خاص طور پر کامیاب رہی، عالمی تعاون اور روابط قومی کامیابی کیلئے کلیدی ہیں۔

انہوں نے یہ بات زور دے کر کہی کہ وباؤں کے دوران صحت کے تحفظ کی کاوشیں اہم ہیں۔ امریکہ نے پاکستان کو 62 ملین ویکسینز مہیا کیں اور چین نے کورونا سے نمٹنے کیلئے بے پناہ تعاون کیا، پاکستان نے بھی ان ممالک کو کورونا وبا کے حوالے سے امداد کی جنہیں ان کی ضرورت تھی۔

Related Posts