حکومت نے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے سلسلے میں افغانستان سے بھارت کے لیے جانے والے تمام برآمدی کنٹینرز کی سخت مانیٹرنگ کا فیصلہ کیا ہے۔
ڈائریکٹر جنرل افغانستان ٹرانزٹ ٹریڈ ڈاکٹر سرفراز احمد نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہافغانستان کا پاکستان کے راستے جانے والا برآمدی مال بندرگاہ اور واہگہ بارڈر کے ذریعے جاتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یکم فروری سے افغانستان کا بھارت کے لیے ایکسپورٹ کارگو بغیر کنٹینرز کی نقل وحمل کی اجازت نہیں ہوگی صرف تازہ پھل و سبزیاں بغیر کنٹینر کی ترسیل کی اجازت ہے۔
سرفراز احمد نے کہا کہ اس کے علاوہ خشک میوہ جات اور خراب نہ ہونے والی خوردنی اشیاء میں شامل ڈرائی فروٹ، مصالحہ جات اور طبی جڑی بوٹیاں برآمد ہوں گی۔
ڈی جی افغان ٹرانزٹ ٹریڈ نے کہا کہ افغانستان ٹرانزٹ ٹریڈ کے تحت آٹو پارٹس اور سگریٹ کی تجارت کی اجازت نہیں ہے، یکم فروری سے افغانستان سے اب بنا کنٹینرز ترسیل نہیں ہوسکے گی، افغانستان سےبھارت کے لیے برآمدی کنٹینرز پر ڈیوائس چسپاں ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں: ایف بی آر نےڈالرز خریدنے والوں کے ٹیکس معاملات کی چھان بین شروع کردی