حکومت نے فروری سے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کی سخت مانیٹرنگ کا فیصلہ کرلیا

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

afghan transit trade
afghan transit trade

حکومت نے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے سلسلے میں افغانستان سے بھارت کے لیے جانے والے تمام برآمدی کنٹینرز کی سخت مانیٹرنگ کا فیصلہ کیا ہے۔

ڈائریکٹر جنرل افغانستان ٹرانزٹ ٹریڈ ڈاکٹر سرفراز احمد نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہافغانستان کا پاکستان کے راستے جانے والا برآمدی مال بندرگاہ اور واہگہ بارڈر کے ذریعے جاتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یکم فروری سے افغانستان کا بھارت کے لیے ایکسپورٹ کارگو بغیر کنٹینرز کی نقل وحمل کی اجازت نہیں ہوگی صرف تازہ پھل و سبزیاں بغیر کنٹینر کی ترسیل کی اجازت ہے۔

سرفراز احمد نے کہا کہ اس کے علاوہ خشک میوہ جات اور خراب نہ ہونے والی خوردنی اشیاء میں شامل ڈرائی فروٹ، مصالحہ جات اور طبی جڑی بوٹیاں برآمد ہوں گی۔

ڈی جی افغان ٹرانزٹ ٹریڈ نے کہا کہ افغانستان ٹرانزٹ ٹریڈ کے تحت آٹو پارٹس اور سگریٹ کی تجارت کی اجازت نہیں ہے، یکم فروری سے افغانستان سے اب بنا کنٹینرز ترسیل نہیں ہوسکے گی، افغانستان سےبھارت کے لیے برآمدی کنٹینرز پر ڈیوائس چسپاں ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں: ایف بی آر نےڈالرز خریدنے والوں کے ٹیکس معاملات کی چھان بین شروع کردی

ان کا کہنا تھا کہ بھارت جانے والے تمام برآمدی کنٹینرزکی سخت مانیٹرنگ کی جائے گی، پاکستان کے ذریعے افغانستان کی 30 فیصد ٹرانزٹ ہوتی ہے، افغانستان کے چالیس فیصد مال کی ایران کے راستے ترسیل ہوتی ہے۔

سرفراز احمد نے کہا کہ ایران کی موجودہ صورت حال پر پاکستان سے افغانستان ٹرانزٹ ٹریڈ میں اضافہ ہوا ہے، پاکستان کے راستے افغانستان نے 2018 میں 2.3 ارب ڈالر کی تجارت کی تھی، جب کہ افغانستان سے بھارت کو پاکستان کے راستے سالانہ 1 لاکھ 20 ہزار کنٹینرز کی ترسیل ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے راستے افغانستان ٹرانزٹ ٹریڈ سے سالانہ ایک لاکھ 20 ہزار سے ایک لاکھ 40 ہزار کنٹینرز کی ترسیلات ہوتی ہے، 19- 2018 میں پاکستان کے راستے افغانستان سے بھارت کو 38 ارب روپے کا برآمدی کارگو ترسیل ہوئی۔

Related Posts