کراچی: وفاقی حکومت کو عدم اعتماد سے خطرات لاحق ہونے اور اتحادی جماعت کی جانب حکومت کا ساتھ چھوڑ دینے کے باعث سیاسی سطح پر ہلچل مچ جانے کے بعد سرمایہ کاروں نئی سرمایہ کاری سے گریز کیا جس کی وجہ سے مارکیٹ مندی کی لپیٹ میں آ گئی اور کے ایس ای 100انڈیکس 100پوائنٹس گھٹ گیا۔
جس کی وجہ سے انڈیکس 44400پوائنٹس سے کم ہو کر44300پوائنٹس ہو گیا جبکہ مارکیٹ میں سرمایہ کاروں کے1ارب روپے سے زائد ڈوب گئے جبکہ47.74فیصد حصص کی قیمتیں بھی گھٹ گئیں۔
پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں بدھ کو ٹریڈنگ کے دوران مندی کی لہر آنے سے انڈیکس 44ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی حد سے گر گیا تھا اور43900پوائنٹس کی پست سطح پر ٹریڈ ہوتا دیکھا گیا تھا۔
تاہم مارکیٹ کو سہارا دینے کی غرض سے حکومتی مالیاتی اداروں کی سرمایہ کاری سے انڈیکس44300پوائنٹس کی سطح پر بحال تو ہو گیا مگر مارکیٹ منفی زون میں بند ہوئی۔
پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں بدھ کو کے ایس ای 100انڈیکس میں 101.14پوائنٹس کی کمی واقع ہوئی جس سے انڈیکس 44438.70پوائنٹس سے گھٹ کر44337.56پوائنٹس پر آگیا اسی طرح 60.25پوائنٹس کی کمی سے کے ایس ای 30انڈیکس 16983.32پوائنٹس سے کم ہو کر16923.07پوائنٹس ہو گیا۔
کے ایس ای آل شیئرز انڈیکس 30379.47پوائنٹس سے گھٹ کر30372.08پوائنٹس پر بند ہوا۔کاروباری مندی کے سبب مارکیٹ کے سرمائے میں 1ارب82کروڑ3لاکھ69ہزار706روپے کی کمی واقع ہوئی۔
جس کے نتیجے میں سرمائے کا مجموعی حجم 74کھرب82ارب99کروڑ27لاکھ85ہزار158روپے سے گھٹ کر74کھرب81ارب17کروڑ24لاکھ15ہزار452روپے رہ گیا۔
مزید پڑھیں: پاکستان برآمدات میں اضافے کی بے پناہ صلاحیت رکھتا ہے۔رضا باقر